ETV Bharat / bharat

Gond Community پارلیمنٹ نے اترپردیش میں گونڈ برادری کو درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل کرنے کے بل کو منظوری دے دی - گونڈ برادری کو قبائل کے زمرے میں شامل بل منظور

اتر پردیش کے چار اضلاع چندولی، کشی نگر، سنت کبیر نگر اور سنت روی داس نگر میں گونڈ برادری کے لوگوں کو درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل کرنے سے متعلق آئین (درجہ فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈر دوسرا ترمیمی بل 2022 راجیہ سبھا نے اسے بدھ کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ Parliament approves bill to include Gond community In ST

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 14, 2022, 4:59 PM IST

نئی دہلی: اتر پردیش کے چار اضلاع چندولی، کشی نگر، سنت کبیر نگر اور سنت روی داس نگر میں گونڈ برادری کے لوگوں کو درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل کرنے سے متعلق آئین (درجہ فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈر دوسرا ترمیمی بل 2022 راجیہ سبھا نے اسے بدھ کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ نے منظوری دے دی کیونکہ لوک سبھا اس بل کو یکم اپریل 2022 کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔ اس کے ذریعہ آئین (قبائل) (اتر پردیش) آرڈر 1967 اور آئین (شیڈیولڈ کاسٹ) آرڈر 1950 میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس بل پر کل تین گھنٹے تک بحث ہوئی اور مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے آج راجیہ سبھا میں اس کا جواب دیا۔ اس کے بعد بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔Parliament approves bill to include Gond community In ST

منڈا نے کہا کہ اس بل پر بحث میں 26 اراکین نے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔ کانگریس پر قبائلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ پارٹی صحیح معنوں میں قبائلی حامی ہوتی تو صدارتی انتخاب میں قومی جمہوری اتحاد کی امیدوار دروپدی مرمو کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا نہ کرتی۔ محترمہ مرمو ملک کی پہلی قبائلی صدر بن گئی ہیں اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی شکریہ کے مستحق ہیں جنہوں نے نہ صرف قبائلیوں کے مفادات کا خیال رکھا بلکہ اس برادری کے ایک فرد کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت نہ صرف پورے ملک کے قبائلیوں کے مفادات کی بات کرتی ہے بلکہ ان کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی اہمیت دے رہی ہے۔ اس کے لیے بجٹ میں بھی انتظامات کیے گئے ہیں اور ضرورت کے مطابق فنڈز بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جانب سے قبائلیوں کو گمراہ کرکے ہتھیار اٹھانے کی کوشش کی گئی اور انہیں جمہوریت مخالف ثابت کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ قبائلی جمہوریت دوست ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم منڈا کے جواب کے بعد ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ کل کی بحث میں بھی تمام پارٹیوں نے کہا تھا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گی۔

نئی دہلی: اتر پردیش کے چار اضلاع چندولی، کشی نگر، سنت کبیر نگر اور سنت روی داس نگر میں گونڈ برادری کے لوگوں کو درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل کرنے سے متعلق آئین (درجہ فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈر دوسرا ترمیمی بل 2022 راجیہ سبھا نے اسے بدھ کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ نے منظوری دے دی کیونکہ لوک سبھا اس بل کو یکم اپریل 2022 کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔ اس کے ذریعہ آئین (قبائل) (اتر پردیش) آرڈر 1967 اور آئین (شیڈیولڈ کاسٹ) آرڈر 1950 میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس بل پر کل تین گھنٹے تک بحث ہوئی اور مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے آج راجیہ سبھا میں اس کا جواب دیا۔ اس کے بعد بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔Parliament approves bill to include Gond community In ST

منڈا نے کہا کہ اس بل پر بحث میں 26 اراکین نے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔ کانگریس پر قبائلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ پارٹی صحیح معنوں میں قبائلی حامی ہوتی تو صدارتی انتخاب میں قومی جمہوری اتحاد کی امیدوار دروپدی مرمو کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا نہ کرتی۔ محترمہ مرمو ملک کی پہلی قبائلی صدر بن گئی ہیں اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی شکریہ کے مستحق ہیں جنہوں نے نہ صرف قبائلیوں کے مفادات کا خیال رکھا بلکہ اس برادری کے ایک فرد کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت نہ صرف پورے ملک کے قبائلیوں کے مفادات کی بات کرتی ہے بلکہ ان کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی اہمیت دے رہی ہے۔ اس کے لیے بجٹ میں بھی انتظامات کیے گئے ہیں اور ضرورت کے مطابق فنڈز بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جانب سے قبائلیوں کو گمراہ کرکے ہتھیار اٹھانے کی کوشش کی گئی اور انہیں جمہوریت مخالف ثابت کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ قبائلی جمہوریت دوست ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم منڈا کے جواب کے بعد ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ کل کی بحث میں بھی تمام پارٹیوں نے کہا تھا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: New Reservation Bill Passed in Chhattisgarh چھتیس گڑھ اسمبلی میں نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور، بل گورنر کو بھیجا گیا

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.