بھاوینا پٹیل نے ہفتہ کو چین کی عالمی نمبر تین میاؤ ژانگ کو 7-11 ، 11-7 ، 11-4 ، 9-11 اور 11-8 سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا کر تمغہ کو یقینی بنائی تھیں لیکن آج بھاوینا سونے کے تمغے کا میچ چین کے چاؤ ینگ سے ہار گئیں۔
34 سالہ پٹیل کے شاندار کھیل 19 منٹ تک جاری رہا اور وہ ویمنز سنگلز سمٹ میں دو مرتبہ گولڈ میڈلسٹ رہنے والی چاؤ سے 7-11 5-11 6-11 کے سیدھے سیٹوں میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ اس کے ساتھ بھاوینا نے چاندی کا تمغہ جیتا۔
ٹوکیو پیرالمپکس کے ٹیبل ٹینس میں بھوینا پٹیل کے چاندی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد دینے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ ساتھ ہی ان کے والد نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پیرالمپک میں چاندی کا تمغہ جیتنے پر بھاوینا پٹیل کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ٹوئٹ کیا: ’’ بھاوینا پٹیل نے تاریخ رقم کی ہے، وہ گھر میں تاریخی چاندی کا تمغہ لے کر آئی ہیں۔ اس کے لیے انھیں مبارکباد۔ اس کی زندگی کا سفر حوصلہ افزا ہے اور مزید نوجوانوں کو کھیلوں کی طرف راغب کرے گا۔
اس جیت پر انڈین پیرالمپک کمیٹی کی صدر دیپا ملک نے کہا ہے کہ بھاوینا پٹیل کے چاندی کے تمغے نے تاریخ رقم کی ہے اور وہ بھی قومی کھیلوں کے دن۔
میرے تبصرے کو اپنے گندے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ نہ بنائیں: نیرج چوپڑا
انہوں نے کہا کہ میرے لیے اس سے بڑی خوشی کی کیا بات ہوگی کہ ایک خاتون کھلاڑی نے تمغے کا کھاتہ کھولا ہے اور وہ خاتون کھلاڑی بھی ایسی ہے جو وہیل چیئر استعمال کرتی ہے۔
بھوینا پٹیل نے چاندی کا تمغہ جیتنے پر گجرات کے مہسانہ میں اس کے والد ہشمکھ بھائی پٹیل نے کہا کہ "وہ ملک کا نام روشن کرچکی ہے ، وہ سونے کا تمغہ نہیں لائی لیکن ہم چاندی کے تمغے سے بھی خوش ہیں۔" جب وہ واپس آئے گی تو ہم اس کا شاندار استقبال کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی اس فتح پر اہل خانہ اور مقامی باشندوں نے زبردست آتش بازی کی۔