ETV Bharat / bharat

Palamu Violence پالامو میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی میں توسیع، علاقے میں دفعہ 144 نافذ

ضلع پلامو میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندی میں توسیع کردی ہے۔ ضلع انتظامیہ نے نماز جمعہ اور مہاشیو راتری کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا ہے۔ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور حالات پر پُرامن بنانے کی کوشش جاری ہے۔ Internet services extended in palamu

author img

By

Published : Feb 17, 2023, 10:26 AM IST

پالامو میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی میں توسیع
پالامو میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی میں توسیع

پلامو : ریاست جھارکھنڈ کے پلامو ضلع کے پنکی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد علاقے میں تناو کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر انجانیولو ڈوڈے نے کہا کہ جمعرات کو پنکی علاقے کے کسی بھی حصے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ اب تک 145 نامزد افراد اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے نیز 13 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ضلع کے ایس پی چندن کمار سنہا سمیت سینئر پولیس اہلکار پنکی علاقے میں موجود ہیں، جہاں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے رہائشیوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے فلیگ مارچ کیا۔ اس دوران اسکول اور بازار بند رہے۔

ڈپٹی کمشنر ڈوڈے نے کہا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تقریباً 1000 ضلعی پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پالامو ضلع میں احتیاط کے طور پر بدھ کی شام 4 بجے سے جمعرات کی شام 4 بجے تک ہر قسم کی انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھی، تاہم آج جمعہ اور شیو راتری تہوار کے پیش نظر انٹرنیٹ پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وہیں اے آئی اے آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ تشدد کے لیے آر ایس ایس براہ راست ذمہ دار ہے۔ پالامو تشدد ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہیمنت حکومت بھی اس تشدد میں برابر کی قصوروار ہے، حکومت اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی نہیں کی، جس کی وجہ سے وہاں حالات خراب ہوئے۔

مزید پڑھیں:۔ Panki Violence پانکی تشدد کے بعد حالات معمول پر، بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات

واضح رہے کہ پلامو ضلع کے پنکی علاقے میں مہاشیو راتری تہوار کے پیش نظر کچھ لوگ بانس کی لاٹھی اور کپڑے کے ساتھ ایسی جگہ پر منڈپ بنانا چاہتے تھے جہاں ایک مسجد واقع ہے جس پر مسلم برادری نے اعتراض کیا اور انہیں کسی دوسری جگہ پر مہاشیو راتری کا منڈپ بنانے کی اپیل۔ اس دوران دونوں برادریوں کے درمیان بحث و مباحثہ ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بحث جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔ یہ تنازعہ بعد میں فرقہ وارانہ تشدد میں بدل گیا جس میں دونوں برادریوں (ہندو /مسلمان) کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گیا، جس کے سبب پولیس اہلکار سمیت کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے ایک دن بعد جمعرات کو بھی صورتحال کشیدہ رہی۔ علاقے میں فی الحال دفعہ 144 نافذ ہے۔ جگہ جگہ پولیس تعینات ہے اور انٹرنیٹ خدمات کی پابندی میں توسیع کردی گئی ہے۔

پلامو : ریاست جھارکھنڈ کے پلامو ضلع کے پنکی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد علاقے میں تناو کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر انجانیولو ڈوڈے نے کہا کہ جمعرات کو پنکی علاقے کے کسی بھی حصے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ اب تک 145 نامزد افراد اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے نیز 13 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ضلع کے ایس پی چندن کمار سنہا سمیت سینئر پولیس اہلکار پنکی علاقے میں موجود ہیں، جہاں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے رہائشیوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے فلیگ مارچ کیا۔ اس دوران اسکول اور بازار بند رہے۔

ڈپٹی کمشنر ڈوڈے نے کہا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تقریباً 1000 ضلعی پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پالامو ضلع میں احتیاط کے طور پر بدھ کی شام 4 بجے سے جمعرات کی شام 4 بجے تک ہر قسم کی انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھی، تاہم آج جمعہ اور شیو راتری تہوار کے پیش نظر انٹرنیٹ پابندی کو 19 فروری کی صبح 10 بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وہیں اے آئی اے آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ تشدد کے لیے آر ایس ایس براہ راست ذمہ دار ہے۔ پالامو تشدد ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہیمنت حکومت بھی اس تشدد میں برابر کی قصوروار ہے، حکومت اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی نہیں کی، جس کی وجہ سے وہاں حالات خراب ہوئے۔

مزید پڑھیں:۔ Panki Violence پانکی تشدد کے بعد حالات معمول پر، بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات

واضح رہے کہ پلامو ضلع کے پنکی علاقے میں مہاشیو راتری تہوار کے پیش نظر کچھ لوگ بانس کی لاٹھی اور کپڑے کے ساتھ ایسی جگہ پر منڈپ بنانا چاہتے تھے جہاں ایک مسجد واقع ہے جس پر مسلم برادری نے اعتراض کیا اور انہیں کسی دوسری جگہ پر مہاشیو راتری کا منڈپ بنانے کی اپیل۔ اس دوران دونوں برادریوں کے درمیان بحث و مباحثہ ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بحث جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔ یہ تنازعہ بعد میں فرقہ وارانہ تشدد میں بدل گیا جس میں دونوں برادریوں (ہندو /مسلمان) کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گیا، جس کے سبب پولیس اہلکار سمیت کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے ایک دن بعد جمعرات کو بھی صورتحال کشیدہ رہی۔ علاقے میں فی الحال دفعہ 144 نافذ ہے۔ جگہ جگہ پولیس تعینات ہے اور انٹرنیٹ خدمات کی پابندی میں توسیع کردی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.