ETV Bharat / bharat

'بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی پہل کا جواب نہیں دیا' - جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کے دفتر آنے کے بعد ہی انہوں نے کہا کہ اگر بھارت امن کی طرف ایک قدم اٹھائے گا تو ہم دو قدم اٹھائیں گے۔ بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی مثبت پہل کا جواب نہیں دیا۔ بلکہ ایسے اقدامات اُٹھائے جن سے ماحول مزید کشیدہ ہوا۔

'بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی پہل کا جواب نہیں دیا'
'بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی پہل کا جواب نہیں دیا'
author img

By

Published : Jun 20, 2021, 12:57 PM IST

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دعویٰ ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ "مفاہمت" چاہتا ہے لیکن بھارت نے "پاکستانی پہل" کا جواب نہیں دیا اور ایسے اقدامات کئے جن سے "ماحول خراب ہوا"۔

طلوع نیوز کو انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہم مفاہمت چاہتے تھے۔ عمران خان کے دفتر آنے کے بعد ہی انہوں نے کہا کہ اگر وہ (بھارت) امن کی طرف ایک قدم اٹھائیں گے تو ہم دو قدم اٹھائیں گے۔ بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی مثبت پہل کا جواب نہیں دیا۔ بلکہ ایسے اقدامات اُٹھائے جن سے ماحول مزید کشیدہ ہوا۔

قریشی نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے پر بھی بھارت کی تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے 14 رہنماؤں کی وزیراعظم کے ساتھ 24 کو میٹنگ متوقع

واضح رہے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بھارت کے فیصلے سے دونوں ممالک میں شدید کشیدگی بڑھ گئی۔ پاکستان نے سفارتی تعلقات میں کمی کی اور ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کردیا۔

بھارت نے بین الاقوامی برادری کے سامنے واضح طور پر کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اس کا داخلی معاملہ ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دعویٰ ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ "مفاہمت" چاہتا ہے لیکن بھارت نے "پاکستانی پہل" کا جواب نہیں دیا اور ایسے اقدامات کئے جن سے "ماحول خراب ہوا"۔

طلوع نیوز کو انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہم مفاہمت چاہتے تھے۔ عمران خان کے دفتر آنے کے بعد ہی انہوں نے کہا کہ اگر وہ (بھارت) امن کی طرف ایک قدم اٹھائیں گے تو ہم دو قدم اٹھائیں گے۔ بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان کی مفاہمت کی مثبت پہل کا جواب نہیں دیا۔ بلکہ ایسے اقدامات اُٹھائے جن سے ماحول مزید کشیدہ ہوا۔

قریشی نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے پر بھی بھارت کی تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے 14 رہنماؤں کی وزیراعظم کے ساتھ 24 کو میٹنگ متوقع

واضح رہے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بھارت کے فیصلے سے دونوں ممالک میں شدید کشیدگی بڑھ گئی۔ پاکستان نے سفارتی تعلقات میں کمی کی اور ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کردیا۔

بھارت نے بین الاقوامی برادری کے سامنے واضح طور پر کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا اس کا داخلی معاملہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.