اسلام آباد: جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما و نائب صدر فواد چودھری کو بدھ کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے درمیان سامنے آئی ہے۔ نیوز رپورٹ کے مطابق فواد چودھری گرفتاری سے بچنے کی کوشش میں صبح 11 بجے سے پاکستان سپریم کورٹ کے اندر موجود تھے۔ فواد چوہدری کو سپریم کورٹ کے احاطے سے باہر آنے کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔ اسلام آباد پولیس نے چوہدری کو مینٹیننس آف پبلک آرڈیننس (ایم پی او) کی دفعہ 3 کے تحت گرفتار کر کے سیکرٹریٹ تھانے منتقل کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے گرفتاری سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپسی لڑائی کی وجہ سے وکلاء برادری کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کسی درخواست گزار کو اس طرح سے گرفتار نہیں کیا گیا۔ فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک روز قبل ان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی جو انہوں نے پہلے ہی دن اسلام آباد پولیس کو دکھائی تھی۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے باعث ملک میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے موقع دیا جائے۔ فواد چودھری کی گرفتاری سے قبل انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا۔ وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں گلگت بلستان ہاؤز سے گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے انہیں گذشتہ روز دوپہر میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ گرفتار نہ ہوسکے تھے۔ ان کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Shah Mahmood Qureshi arrested پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی گرفتار
واضح رہے کہ پاکستان کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو القادر ٹرسٹ بدعنوانی معاملے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی آٹھ روزہ تحویل منظور کر لی ہے۔ اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کرلیا۔ خیال رہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے متعدد شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ احتجاج کی وجہ سے املاک کی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ان احتجاجی مظاہروں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔