افغانستان کے متعلق ایک 'کانگریشنل رپورٹ' میں کہا گیا ہے کہ پاکستان طویل عرصے سے افغانستان سے متعلق معاملات میں سرگرم رہا ہے اور بہت سے معاملات میں تباہ کن اور عدم استحکام پیدا کرنے کا کردار ادا کر رہا ہے، جس میں طالبان کی حمایت کرنے کے لیے ایک شق کا سہارا لینا بھی شامل ہے۔
دو طرفہ کانگریشنل ریسرچ سروس (CRS) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان، روس اور چین جیسے دیگر ممالک اور قطر جیسے امریکی اتحادی طالبان کو مزید پہچان دینے کی طرف بڑھتے ہیں تو یہ امریکہ کو تنہا کر سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ طالبان کو امریکی دباؤ سے بچنے اور مزاحمت کے مزید مواقع ملیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا مزید تعزیری رویہ افغانستان میں پہلے سے سنگین انسانی صورتحال کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔ سی آر ایس کی رپورٹ، ارکان پارلیمنٹ کو مختلف مسائل کے متلعق معلومات دینے کے لیے تیار کی جاتی ہے تاکہ وہ اس کی بنیاد پر فیصلے کر سکیں۔ حالانکہ اسے امریکی کانگریس کی سرکاری رائے یا رپورٹ نہیں سمجھا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: پیر سے افغانستان میں انسداد پولیو کی مہم کا آغاز
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان طویل عرصے سے افغانستان کے معاملات میں سرگرم ہے اور طالبان کو مدد فراہم کرنے سمیت کئی طریقوں سے تباہ کن اور عدم استحکام پیدا کرنے کا کردار ادا کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "بہت سے مبصرین افغانستان پر طالبان کے قبضے کو پاکستان کے لیے ایک اہم فتح کے طور پر دیکھتے ہیں، جس سے افغانستان میں پاکستان کا اثر و رسوخ بڑھا ہے اور وہاں بھارت کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے کے لیے اس کی دہائیوں سے جاری کوششوں کو فروغ مل رہا ہے۔"