لکھنؤ: ریاستی حکومت کے ذریعہ کئے گئے ایک حالیہ سروے میں اتر پردیش میں 7000 سے زیادہ غیر تسلیم شدہ مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ سروے غیر تسلیم شدہ مدارس کو تسلیم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تقاضوں کو پورا کر لیں۔ غیر تسلیم شدہ مدارس کی حتمی فہرست ضلع مجسٹریٹس کی جانب سے 15 نومبر تک اپنی رپورٹس پیش کرنے کے بعد ہی جاری کی جائے گی۔ اتر پردیش بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن کے چیئرمین افتخار احمد جاوید نے کہا کہ اصل تعداد کی نشاندہی کرنے کے عمل میں ابھی وقت لگے گا، لیکن جمعرات کی شام تک 75 اضلاع میں تقریباً 7500 ایسے مدارس کا تخمینہ لگایا گیا جن کا سروے ٹیموں نے کیا۔ Over 7,000 unrecognised madrasas functional in UP ; Survey
مزید پڑھیں:۔ NEET Exam Result 2022 مدارس کے متعدد طلبا نے نیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کی
انہوں نے کہا کہ "اتر پردیش میں 16,513 تسلیم شدہ مدارس ہیں، جن میں سے 560 کو سرکاری گرانٹ (ملازمین کو تنخواہ، بشمول تدریسی اور غیر تدریسی) دی جاتی ہے۔ 350 ایسے مدارس ہیں جن میں 15 سے کم طلبہ ہیں، جب کہ 560 مدارس کے تدریسی عملے کے پاس مرکزی حکومت کے زیر انتظام سیکنڈری اسکولوں کے برابر تنخواہ ہے۔ مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت 744 مدارس کو شکشا مترا کے لیے گرانٹ دی جاتی ہے اور تمام رجسٹرڈ مدارس کے ہونہار طلبہ کو اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ غیر تسلیم شدہ مدارس کو اب مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی جانب سے تسلیم کیا جائے گا جب وہ حکومت کے لازمی تقاضوں کو پورا کریں گے جیسے ایک کلاس روم، ٹیبل، بینچ، طلباء کے لیے کرسیاں، مناسب روشنی، پنکھے، بیت الخلا اور دیگر۔ مزید یہ کہ وہ تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین کی اجرت کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ حکومتی ترجمان کے مطابق گورکھپور میں 150، لکھنؤ، اعظم گڑھ، وارانسی اور ماؤ میں 100 غیر سرکاری مدارس ہیں، جب کہ علی گڑھ میں 90، کانپور (85)، پریاگ راج (70) اور آگرہ (35) میں مدارس ہیں۔