ETV Bharat / bharat

Muslim Prisoners in Indian Jail بھارتی جیلوں میں تیس فیصد قیدی مسلم ہیں، رپورٹ

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے جبکہ یہاں کی جیلوں میں قید افراد میں سے 30 فیصد قیدی مسلم ہیں۔ Number of Muslim Prisoners in Indian Jails

Muslim Prisoners in Indian Jail
بھارتی جیلوں میں تیس فیصد قیدی مسلم
author img

By

Published : Sep 14, 2022, 2:05 PM IST

Updated : Sep 14, 2022, 2:20 PM IST

حیدرآباد: انگریزی اخبار دی ہندو نے رپورٹ کی ہے کی سنہ 2021 کے ڈاٹا کے مطابق بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں 30 فیصد قیدی مسلم ہیں جبکہ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے۔ اس معاملے میں ایم آئی ایم رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ہر سال کی کہانی ہے۔ Indian Jail Prisoners Report

  • It’s the same story every year. Muslims are jailed even if they’re innocent in the eyes of law. Broken justice system & anti-Muslim attitudes of cops need urgent reforms

    Data SCREAMS that Muslims face systemic discrimination. Where’s the “appeasement”?https://t.co/ztXpjgkurT

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 14, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق 2021 میں بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں سے 30 فیصد سے زیادہ مسلمان تھے حالانکہ 2021 تک کے اعدا و شمار کے مطابق بھارت کی آبادی میں مسلم کمیونٹی کا حصہ صرف 14.2 فیصد ہے۔ بھارتی جیلوں میں چار قسم کے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔ نمبر ایک، مجرم (وہ لوگ جو کسی جرم کے مرتکب پائے گئے اور عدالت کی طرف سے سزا سنائی گئی)، نمبر دو، زیر سماعت (وہ افراد جن کا مقدمہ فی الحال میں چل رہا ہے)، نمبر تین حراست میں لئے گئے (قانونی طور پر حراست میں رکھے گئے افراد) اور نمبر چار وہ لوگ جن کا تعلق ان تینوں زمروں میں سے کسی میں نہیں ہے، جو قیدیوں کی کُل تعداد کے ایک چھوٹے حصے پر مشتمل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آسام میں 61 فیصد مجرم اور 49 فیصد زیر سماعت ملزمین مسلمان تھے جب کہ ریاست میں مسلم کمیونٹی کی آبادی کا حصہ 34 فیصد تھا(2021 کی آبادی کے اعداد و شمار کے مطابق)۔ ان ریاستوں میں جہاں نسبتاً محروسین میں زیادہ تعداد مسلم قیدیوں کی ان میں خاص طور پر گجرات، اتر پردیش، ہریانہ اور جموں و کشمیر(مرکز کے زیر انتظام علاقہ) میں آبادی کے حصہ سے غیر متناسب تھا۔

دی ہندو کی اس رپورٹ کو ٹویٹ کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ ' یہ ہر سال کی کہانی ہے۔ مسلمان جیل میں ہیں پھر چاہے وہ قانون کی نظر میں بے قصور ہی کیوں نہ ہوں۔ ٹوٹے ہوئے نظام انصاف اور پولیس والوں کے مسلم مخالف رویوں میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔ یہ تفصیلات چینخ کر بتاتا ہے کہ مسلمانوں کو نظامی امتیاز کا سامنا ہے۔

حیدرآباد: انگریزی اخبار دی ہندو نے رپورٹ کی ہے کی سنہ 2021 کے ڈاٹا کے مطابق بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں 30 فیصد قیدی مسلم ہیں جبکہ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے۔ اس معاملے میں ایم آئی ایم رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ہر سال کی کہانی ہے۔ Indian Jail Prisoners Report

  • It’s the same story every year. Muslims are jailed even if they’re innocent in the eyes of law. Broken justice system & anti-Muslim attitudes of cops need urgent reforms

    Data SCREAMS that Muslims face systemic discrimination. Where’s the “appeasement”?https://t.co/ztXpjgkurT

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 14, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق 2021 میں بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں سے 30 فیصد سے زیادہ مسلمان تھے حالانکہ 2021 تک کے اعدا و شمار کے مطابق بھارت کی آبادی میں مسلم کمیونٹی کا حصہ صرف 14.2 فیصد ہے۔ بھارتی جیلوں میں چار قسم کے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔ نمبر ایک، مجرم (وہ لوگ جو کسی جرم کے مرتکب پائے گئے اور عدالت کی طرف سے سزا سنائی گئی)، نمبر دو، زیر سماعت (وہ افراد جن کا مقدمہ فی الحال میں چل رہا ہے)، نمبر تین حراست میں لئے گئے (قانونی طور پر حراست میں رکھے گئے افراد) اور نمبر چار وہ لوگ جن کا تعلق ان تینوں زمروں میں سے کسی میں نہیں ہے، جو قیدیوں کی کُل تعداد کے ایک چھوٹے حصے پر مشتمل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آسام میں 61 فیصد مجرم اور 49 فیصد زیر سماعت ملزمین مسلمان تھے جب کہ ریاست میں مسلم کمیونٹی کی آبادی کا حصہ 34 فیصد تھا(2021 کی آبادی کے اعداد و شمار کے مطابق)۔ ان ریاستوں میں جہاں نسبتاً محروسین میں زیادہ تعداد مسلم قیدیوں کی ان میں خاص طور پر گجرات، اتر پردیش، ہریانہ اور جموں و کشمیر(مرکز کے زیر انتظام علاقہ) میں آبادی کے حصہ سے غیر متناسب تھا۔

دی ہندو کی اس رپورٹ کو ٹویٹ کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ ' یہ ہر سال کی کہانی ہے۔ مسلمان جیل میں ہیں پھر چاہے وہ قانون کی نظر میں بے قصور ہی کیوں نہ ہوں۔ ٹوٹے ہوئے نظام انصاف اور پولیس والوں کے مسلم مخالف رویوں میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔ یہ تفصیلات چینخ کر بتاتا ہے کہ مسلمانوں کو نظامی امتیاز کا سامنا ہے۔

Last Updated : Sep 14, 2022, 2:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.