پلوامہ: جموں وکشمیر میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ اس ضمن میں وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کو کہچرائی اراضی خالی کروانی ہے تو اس میں یکساں سلوک کیا جائے۔ اس ضمن میں محمکہ مال نے آج ضلع پلوامہ مورن علاقے میں 6 کنال کہچرائی اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹاکر اس پر ہسپتال تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کی آج نشاندہی کی گئی۔ وہیں ضلع پلوامہ کے گانگوہ علاقے میں اج 17 کنال کہچرائی اراضی خالی کروائی گئی، جس پر محمکہ جل شکتی کا دفتر اور بچوں کے لئے کھیل کا میدان تعمیر کیا جائے گا۔
اس ضمن میں مورن علاقے سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں 11 کنال کہچرائی اراضی موجود ہے جبکہ محمکہ نے صرف 6 کنال اراضی سے ناجائز قبضہ ہٹایا ہے جبکہ باقی زمین کو ابھی تک بازیاب نہیں کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ہماری زمین کیوں لی جارہی ہے جبکہ باقی زمین کو ابھی ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ باقی زمین کو بھی انتظامیہ اپنی تحویل میں لے تاکہ انصاف ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی باقی آباد زمین کے لیے راستہ بھی دیا جائے تاکہ انہیں کوئی دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کارروائی کے خلاف نہیں ہے لیکن جو باقی زمین ہے اس کے لئے ان راستہ دیا جائے۔
وہیں گانگوہ علاقے میں بھی کہچرائی اراضی خالی کروائی گئی، جس پر بی ڈی سی وائس چیئرمین اور بی جے پی سینیئر لیڈر سرور حسین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس زمین سے قبضہ ہٹایا گیا ہے، اس پر بچوں کے لئے کھیل کا میدان تعمیر کیا جائے گا جب کہ کچھ حصہ پر سرکاری دفاتر بھی تعمیر کیا جائےگا۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کھیل کے میدان پر جلدی ہی کام شروع کیا جائے گا۔ وہیں انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ غریب عوام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Land Eviction in South Kashmir: سابق وزیر کے زیر قبضہ اراضی بازیاب