کورونا وائرس کا انفیکشن اتنی تیزی سے پھیل رہا ہے کہ دنیا میں شاید ہی کوئی جگہ اس سے بچ سکی ہو۔ آپ اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگا سکتے ہیں کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی پر بھی کورونا وائرس نے دستک دے دی ہے۔
کورونا وائرس کے انفیکشن کا پھیلاؤ ایورسٹ کی چوٹی پر بھی پہنچ گیا ہے جو دنیا کا بلند مقام ہے۔ نیپال میں ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ پر رہنے والے ایک نارویجین کوہ پیما کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعہ کٹھمنڈو کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔
کوہ پیما ایرلینڈ نیسٹ نے جمعہ کے روز ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ 15 اپریل کو ان کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی تھی۔ اس کے بعد جمعرات کو کی جانے والی جانچ میں ان کی رپورٹ منفی آئی اور وہ اس وقت نیپال میں ایک مقامی خاندان کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
آسٹریا کے تجربہ کار گائڈ لوکاس فرنبش نے خبردار کیا کہ اگر ان کے ساتھ ساتھ تمام کی جانچ پڑتال کے فوراً بعد احتیاطی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ انفیکشن بیس کیمپ میں موجود ہزاروں کوہ پیماؤں، گائڈس، معاونین وغیرہ میں پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفیکشن کے پھیلاؤ کی وجہ سے کوہ پیمائی کا بہترین وقت اس کا سیزن مئی سے بالکل پہلے ہی ختم ہوسکتا ہے۔
آسٹریا کے باشندے گائڈ لوکاس فرنبش نے کہا کہ 'ہمیں ایمرجنسی میں بیس کیمپ میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کرنی چاہیے، یہاں موجود تمام افراد کی تفتیش ہونی چاہیے۔ تمام ٹیموں کو الگ الگ رکھنا چاہیے، ان کے مابین کوئی رابطہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس کام کو فوری طور پر کرنے کی ضرورت ہے، بصورت دیگر بہت دیر ہوجائے گی، اور اس کے نتائج کافی بڑے پیمانے پر دھماکہ خیز ہوسکتے ہیں۔