آج کل لوگ تیزی سے مختلف قسم کے امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ سائنس دان پھلوں اور سبزیوں میں استعمال ہونے والے پیسٹی سائیڈ کو بھی اس کی ایک بڑی وجہ سمجھتے ہیں۔ فصلوں کو کیڑے مکوڑوں سے نجات دلانے کے لئے کاشتکار پیسٹی سائیڈ کا استعمال کرتے ہیں، جس کا اثر لوگوں کی صحت پر بھی پڑتا ہے۔ ریاست ہریانہ کے ضلع کرنال کے ناصر پور گاؤں کے کسان، جگت رام بھی اسی طرح کے مرض کے شکار تھے۔ جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ اب وہ زہر سے پاک کاشتکاری کریں گے۔ آج سے 13 سال پہلے انہوں نے صفر بجٹ فارمنگ شروع کی اور آج وہ دوسروں کے لئے ایک مثال بن گئے ہیں۔
سیکڑوں کاشتکار صفر بجٹ فارمنگ کا ماڈل دیکھنے کے لئے جگت رام کے پاس پہنچتے ہیں۔ وہ کسانوں کو صفر بجٹ فارمنگ اور آرگینک کھیتی باڑی کے طریقے بتاتے ہیں، تاکہ کاشتکار کم از کم اپنے کھانے کے لئے خالص آرگینک پیداوار تیار کرسکیں اور وہ زہریلے کھانے سے نجات حاصل کر سکیں۔
کسان جگت رام کے مطابق ان کے کنبہ کے افراد شدید بیماریوں میں مبتلا تھے اور اس کی وجہ کیڑے مارنے والی دواؤں کا استعمال تھا جسے کسان اپنی پیداوار کو بڑھانے اور فصل کو کیڑے سے بچانے کے لئے کرتے ہیں۔ اس سب کے پیش نظر انہوں نے زہر سے پاک کاشتکاری کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گوہانہ کی ٹرالیاں اتنی مشہور کیوں ہیں؟
زراعت میں پیسٹی سائیڈ کے استعمل سے لاگت زیادہ ہوتی ہے اور منافع کم ہوتا ہے، وہیں آرگینک کاشتکاری میں لاگت کم لگتی ہے اور منافع بھی زیادہ ہوتا ہے۔ جگت رام کے مطابق انہوں نے 13 سال قبل صفر بجٹ فارمنگ شروع کی تھی، اب وہ صفر بجٹ فامنگ سے 2 ایکڑ میں ہر ماہ لاکھوں روپئے کی آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔