ETV Bharat / bharat

Tiranga March اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک ترنگا مارچ نکالا

author img

By

Published : Apr 6, 2023, 2:08 PM IST

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس 2023 کا آج آخری دن ہے۔ لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس دوران تمام ہم خیال اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک 'تیرنگا مارچ' نکالا۔ Opposition Parties Take out 'Tiranga March' from Parliament

اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک تیرنگا مارچ نکالا
اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک تیرنگا مارچ نکالا

نئی دہلی: کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمان جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک 'تیرنگا مارچ' نکالا۔ کانگریس کے علاوہ ہم خیال اپوزیشن جماعتوں اور بائیں بازو کی جماعتوں جیسے دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ارکان پارلیمان صبح 11.30 بجے مارچ میں شامل ہوئے۔

مارچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت صرف جمہوریت کی بات کرتی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کے سبب بجٹ سیشن 2023 کے دوسرے اجلاس میں خلل پڑ رہا ہے۔ دوسری طرف اڈانی معاملے پر انہوں نے کہا کہ گوتم اڈانی کی دولت ڈھائی سال میں اتنی کیسے بڑھ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری اپوزیشن نے اس مسئلہ کو اٹھایا۔ مرکز کی مودی حکومت اس معاملے پر جے پی سی بنانے سے کیوں ڈر رہی ہے؟ ہم ملکی املاک کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ صرف ایک تاجر کو کیوں دیا جا رہا ہے؟

#WATCH | Delhi: The Modi govt speaks a lot about democracy but what they say they don’t reflect that in their actions: Mallikarjun Kharge, Congress National President pic.twitter.com/E5R0gh55Wf

— ANI (@ANI) April 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا ہے اور 13 مارچ کو اس کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کے بعد سے مشترکہ احتجاج کیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ اس سیشن کے اختتام کے بعد اپوزیشن ارکان پارلیمان ترنگا مارچ نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی اپوزیشن جماعتیں مل کر کام کریں گی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ ترنگا مارچ پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک نکالا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Rajya Sabha Adjourned راجیہ سبھا میں ہنگامہ کا سلسلہ جاری، کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

انہوں نے الزام لگایا کہ اجلاس کی کارروائی میں خلل کی ذمہ دار صرف حکمراں جماعت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت کی طرف سے 2019 کے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے اور دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔ وہ کیرالہ کی وائناڈ پارلیمانی سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے۔ بتادیں کہ 13 مارچ سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی ہوتی رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اڈانی گروپ کے معاملے میں جے پی سی کے قیام کے مطالبے پر اٹل ہیں۔ دوسری جانب حکمران جماعت نے لندن میں دیے گئے بیان پر کانگریس رہنما راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمان جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک 'تیرنگا مارچ' نکالا۔ کانگریس کے علاوہ ہم خیال اپوزیشن جماعتوں اور بائیں بازو کی جماعتوں جیسے دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ارکان پارلیمان صبح 11.30 بجے مارچ میں شامل ہوئے۔

مارچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت صرف جمہوریت کی بات کرتی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کے سبب بجٹ سیشن 2023 کے دوسرے اجلاس میں خلل پڑ رہا ہے۔ دوسری طرف اڈانی معاملے پر انہوں نے کہا کہ گوتم اڈانی کی دولت ڈھائی سال میں اتنی کیسے بڑھ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری اپوزیشن نے اس مسئلہ کو اٹھایا۔ مرکز کی مودی حکومت اس معاملے پر جے پی سی بنانے سے کیوں ڈر رہی ہے؟ ہم ملکی املاک کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ صرف ایک تاجر کو کیوں دیا جا رہا ہے؟

  • #WATCH | Delhi: The Modi govt speaks a lot about democracy but what they say they don’t reflect that in their actions: Mallikarjun Kharge, Congress National President pic.twitter.com/E5R0gh55Wf

    — ANI (@ANI) April 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا ہے اور 13 مارچ کو اس کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کے بعد سے مشترکہ احتجاج کیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ اس سیشن کے اختتام کے بعد اپوزیشن ارکان پارلیمان ترنگا مارچ نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی اپوزیشن جماعتیں مل کر کام کریں گی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ ترنگا مارچ پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک نکالا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Rajya Sabha Adjourned راجیہ سبھا میں ہنگامہ کا سلسلہ جاری، کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

انہوں نے الزام لگایا کہ اجلاس کی کارروائی میں خلل کی ذمہ دار صرف حکمراں جماعت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت کی طرف سے 2019 کے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے اور دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔ وہ کیرالہ کی وائناڈ پارلیمانی سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے۔ بتادیں کہ 13 مارچ سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی ہوتی رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اڈانی گروپ کے معاملے میں جے پی سی کے قیام کے مطالبے پر اٹل ہیں۔ دوسری جانب حکمران جماعت نے لندن میں دیے گئے بیان پر کانگریس رہنما راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.