مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ محترمہ ممتا بنرجی کی طرف سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں 16 جماعتوں کے لیڈر حکمراں قومی جمہوری اتحاد کو صدارتی انتخابات میں گھیرنے کے لیے مختلف حربوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ Opposition Meet On Presidential Poll
بدھ کو یہاں کانسٹی ٹیوشن کلب میں دوپہر میں شروع ہونے والی میٹنگ میں شریک ہونے والے اپوزیشن لیڈران کا خود بنرجی نے ہال کے دروازے پر استقبال کیا۔ ممتا بنرجی کے علاوہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار اور پرفل پٹیل، جنتا دل کے ایس کے ایچ ڈی دیوے گوڑا اور ایچ ڈی کمار سوامی، کانگریس کے جے رام رمیش اور رندیپ سنگھ سرجے والا، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی، راشٹریہ لوک دل پارٹی کے جینت چودھری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوام، راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا اور ترنمول کے سکھیندو شیکھر رائے وغیرہ حصہ لیا۔
دراوڑ منیترا کزگم، شیو سینا، نیشنل کانفرنس، آئی یو ایم ایل، بائیں بازو کی جماعتوں اور جے ایم ایم کے قائدین نے بھی میٹنگ میں پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم، تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور عام آدمی پارٹی نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتیں جولائی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بارے میں گہرائی سے تبادلہ خیال کیا اور حکمران اتحاد کو چیلنج پیش کرنے کے لیے حکمت عملی پر کام کریں گی۔ صدارتی انتخابات 18 جولائی کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 21 جولائی کو کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سونیا گاندھی کی ورچوئل میٹنگ میں ممتا بنرجی کی شرکت
یواین آئی