نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 14 سیاسی جماعتوں کی عرضی پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے اس عرضی میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے سیاسی مخالفین کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس لیے تفتیشی اداروں اور عدالتوں کے لیے گرفتاری اور ریمانڈ سے متعلق رہنما اصول بنائے جائیں۔ اس معاملے میں 5 اپریل کو سماعت ہوگی۔ خاص بات یہ ہے کہ ان 14 سیاسی جماعتوں میں ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس بھی شامل ہے۔
ابھیشیک سنگھوی نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کو بتایا کہ سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غلط استعمال کے خلاف چودہ سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ہم مستقبل کی سمت تلاش کر رہے ہیں۔ 2014 کے بعد درج ہونے والے مقدمات کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ سزا کی شرح صرف 4-5% ہے۔ واضح رہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے 14 سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا کام کیا ہے۔ ان جماعتوں میں کانگریس، ڈی ایم کے، اے اے پی، ٹی ایم سی، بی آر ایس وغیرہ شامل ہیں۔
.
مزید پڑھیں:۔ Modi Hatao-desh bachao عآپ کی جنتر منتر سے مودی ہٹاو-دیش بچاؤ مہم شروع
حال ہی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 31 جنوری 2023 تک کے اعداد و شمار جاری کیے تھے۔ ای ڈی نے اب تک منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 کے تحت انفورسمنٹ کیس میں 5906 انفارمیشن رپورٹس درج کی ہیں۔ ان مقدمات میں 513 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے 531 مقدمات میں چھاپے مارے گئے۔ ان 531 مقدمات میں 4954 سرچ وارنٹ جاری کیے گئے۔ ان تمام مقدمات میں سے 176 مقدمات قائدین کے خلاف درج کیے گئے تھے۔ کئی بزرگ رہنماؤں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔ ای ڈی نے کل مقدمات کے 2.98 فیصد میں سے اب تک 1142 چارج شیٹ پیش کی ہیں۔ اب تک پی ایم ایل اے کے تحت 25 مقدمات کی سماعت مکمل ہو چکی ہے۔ ان میں سے 24 مقدمات میں ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے۔ اب تک کل 45 ملزمان کو سزا ہو چکی ہے۔