ETV Bharat / bharat

INDIA Boycott Anchors اپوزیشن اتحاد انڈیا کا چودہ ٹی وی اینکرز کے بائیکاٹ کا اعلان

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ کچھ چینلز نے پچھلے نو سالوں سے نفرت کا بازار لگا رکھا ہے۔ اس لیے ان کو بند کرنے کے لیے ایسا قدم اٹھانا ضروری ہوگیا تھا۔ وہیں بی جے پی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اپنی جابرانہ، آمرانہ اور منفی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ INDIA boycotts 14 TV anchors

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2023, 10:50 PM IST

نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد انڈیا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ 14 ٹیلی ویژن اینکرز کے شوز کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انڈیا بلاک کی میڈیا کمیٹی نے ان صحافیوں کے پروگراموں کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے نمائندوں کو ایسے چینلز یا پلیٹ فارمز پر ہونے والے مباحثوں میں نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن بلاک کی میڈیا کمیٹی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، "13 ستمبر 2023 کو انڈیا کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق انڈیا اتحاد کی پارٹیاں اپنے نمائندے درج ذیل اینکرز کے شوز اور پروگراموں میں نہیں بھیجیں گی۔

بائیکاٹ چودہ ٹی وی اینکرز کی فہرست
بائیکاٹ چودہ ٹی وی اینکرز کی فہرست

انڈیا اتحاد کے اس فیصلے کو بی جے پی نے ایمرجنسی سے موازنہ کیا ہے۔ جبکہ دی نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل ایسوسی ایشن (این بی ڈی اے) نے کہا کہ بائیکاٹ ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے اور جمہوریت کے اخلاق کے خلاف ہے۔ ملک میں صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم نیشنل یونین آف جرنلسٹس (انڈیا) نے بھی حزب اختلاف کے اتحاد انڈیا میں شامل 26 پارٹیوں کی جانب سے صحافیوں کے بائیکاٹ کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو دباؤ قرار دیتے ہوئے میڈیا اور جمہوریت پر حملہ قرار دیا۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس سے وابستہ این یو جے آئی کے صدر راش بہاری نے جمعرات کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں نے میڈیا پر بھی سیاست کی ہے۔ یہ مکمل طور پر نامناسب اور ناقابل قبول ہے۔ اس سے ان جماعتوں میں جمہوری اقدار کا شدید فقدان بھی ظاہر ہوتا ہے۔ جلد ہی این یو جے آئی صحافیوں کی دیگر تنظیموں کے ساتھ ایک بڑا اجلاس منعقد کرے گی اور اس طرح صحافیوں کے بائیکاٹ کے خلاف لائحہ عمل طے کرے گی اور تحریک کا خاکہ تیار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ این یو جے آئی کا ماننا ہے کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل 26 جماعتوں نے صحافیوں کا بائیکاٹ کر کے ہندوستان کی عظیم جمہوریت کو شرمندہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان جماعتوں نے جمہوریت کے چوتھے ستون میڈیا کو بھی کمزور کرنے کی سازش کی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ٹی وی مباحثوں میں معنی خیز بحث سے بھاگ رہا ہے۔ ساتھ ہی ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں میڈیا کو اپنی مرضی کے مطابق چلانا چاہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) اتحاد کی طرف سے کچھ صحافیوں کے بائیکاٹ اور انہیں دھمکانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے آمریت اور منفی سوچ کی علامت قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے قومی میڈیا کے سربراہ انیل بلونی نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ گھمنڈیا اتحاد انڈیا میں شامل جماعتوں کی طرف سے صحافیوں کا بائیکاٹ اور دھمکیاں دینے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس طرح کا فیصلہ کرکے گھمنڈیا اتحاد میں شامل جماعتوں نے اپنی جابرانہ، آمرانہ اور منفی سوچ کا ثبوت دیا ہے۔ بی جے پی انڈیا اتحاد کے اس بدقسمت اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔

نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد انڈیا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ 14 ٹیلی ویژن اینکرز کے شوز کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انڈیا بلاک کی میڈیا کمیٹی نے ان صحافیوں کے پروگراموں کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے نمائندوں کو ایسے چینلز یا پلیٹ فارمز پر ہونے والے مباحثوں میں نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن بلاک کی میڈیا کمیٹی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، "13 ستمبر 2023 کو انڈیا کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق انڈیا اتحاد کی پارٹیاں اپنے نمائندے درج ذیل اینکرز کے شوز اور پروگراموں میں نہیں بھیجیں گی۔

بائیکاٹ چودہ ٹی وی اینکرز کی فہرست
بائیکاٹ چودہ ٹی وی اینکرز کی فہرست

انڈیا اتحاد کے اس فیصلے کو بی جے پی نے ایمرجنسی سے موازنہ کیا ہے۔ جبکہ دی نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل ایسوسی ایشن (این بی ڈی اے) نے کہا کہ بائیکاٹ ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے اور جمہوریت کے اخلاق کے خلاف ہے۔ ملک میں صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم نیشنل یونین آف جرنلسٹس (انڈیا) نے بھی حزب اختلاف کے اتحاد انڈیا میں شامل 26 پارٹیوں کی جانب سے صحافیوں کے بائیکاٹ کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو دباؤ قرار دیتے ہوئے میڈیا اور جمہوریت پر حملہ قرار دیا۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس سے وابستہ این یو جے آئی کے صدر راش بہاری نے جمعرات کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں نے میڈیا پر بھی سیاست کی ہے۔ یہ مکمل طور پر نامناسب اور ناقابل قبول ہے۔ اس سے ان جماعتوں میں جمہوری اقدار کا شدید فقدان بھی ظاہر ہوتا ہے۔ جلد ہی این یو جے آئی صحافیوں کی دیگر تنظیموں کے ساتھ ایک بڑا اجلاس منعقد کرے گی اور اس طرح صحافیوں کے بائیکاٹ کے خلاف لائحہ عمل طے کرے گی اور تحریک کا خاکہ تیار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ این یو جے آئی کا ماننا ہے کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل 26 جماعتوں نے صحافیوں کا بائیکاٹ کر کے ہندوستان کی عظیم جمہوریت کو شرمندہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان جماعتوں نے جمہوریت کے چوتھے ستون میڈیا کو بھی کمزور کرنے کی سازش کی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ٹی وی مباحثوں میں معنی خیز بحث سے بھاگ رہا ہے۔ ساتھ ہی ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں میڈیا کو اپنی مرضی کے مطابق چلانا چاہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) اتحاد کی طرف سے کچھ صحافیوں کے بائیکاٹ اور انہیں دھمکانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے آمریت اور منفی سوچ کی علامت قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے قومی میڈیا کے سربراہ انیل بلونی نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ گھمنڈیا اتحاد انڈیا میں شامل جماعتوں کی طرف سے صحافیوں کا بائیکاٹ اور دھمکیاں دینے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس طرح کا فیصلہ کرکے گھمنڈیا اتحاد میں شامل جماعتوں نے اپنی جابرانہ، آمرانہ اور منفی سوچ کا ثبوت دیا ہے۔ بی جے پی انڈیا اتحاد کے اس بدقسمت اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.