کپواڑہ: فوج نے پیر کے روز شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں منعقد کی گئی ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ضلع میں لائن آف کنٹرول کے متصل ٹیکرینار، مچھل علاقے میں اتوار کو پیش آئے تصادم میں دراندازی کی کوشش کے دوران دو عسکریت پسند مارے گئے اور اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ فوجی افسران نے بتایا کہ خراب موسم اور مشکل گزار علاقے کے پیش نظر ’’آپریشن ٹیکرینار‘‘ کافی چیلنجنگ تھا، تاہم ماہر اہلکاروں نے اسے بخوبی انجام دیکر دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ Army on infiltration bid
کپواڑہ میں پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر ونود نیگی نے کہا کہ ’’یہ آپریشن فوج اور کپواڑہ پولیس نے مشترکہ طور پر ایک دن قبل دراندازی سے متعلق مخصوص معلومات حاصل ہونے کے بعد شروع کیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقہ اور موسم خراب خصوصاً بارش اور گہری دھند ہونے کی وجہ سے آپریشن میں کافی مشکلیں پیش آئیں۔ Kupwara Infiltration Bid
پریس کانفرنس کے دوران کرنل چوہان نے کہا کہ فوجیوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا تھا اور دراندازی کے ممکنہ راستوں پر جموں و کشمیر پولیس اور فوج کے جوانوں کو مشترکہ طور گھات پر رکھا گیا تھا۔ چوہان نے کہا کہ 25 ستمبر کی صبح تقریباً 7.30 بجے خراب موسمی حالات میں الرٹ فوجیوں نے ٹیکری نار، مچھل کے قریب دو مسلح دراندازوں کو لائن آف کنٹرول عبور کرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دراندازی کرنے والے افراد کو مستعد حفاظی اہلکاروں نے فائرنگ کے ذریعے ایل او سی پار کرنے سے روکا اور اس طرح انکائونٹر شروع ہوا جس میں دونوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک کیے گئے دراندازوں کی تحویل سے اسلحہ اور گولہ بارود بشمول دو اے کے 47 رائفلیں، چھ اے کے میگزین، 53 اے کے 47 راؤنڈز، 4 ہینڈ گرنیڈ، دو پستول، دو پستول میگزین اور 35 پستول راؤنڈز برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ 1000 روپے، 500 روپے اور 50 روپے کی پاکستانی کرنسی کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء بھی برآمد کی گئیں۔