نئی دہلی: عمان کے سلطان ہیثم بن طارق بھارت کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے۔ جہاں وزیر مملکت برائے خارجہ امور وی مرلیدھرن نے ان کا استقبال کیا۔سلطنت عمان کے سربراہ سلطان ہیثم بن طارق اپنے تین روزہ سرکاری دورے پر جمعہ کو بھارت پہنچیں ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک سرکاری ریلیز میں کہا تھا کہ عمان کے سلطان اپنے سینئر وزراء اور عہدیداروں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ بھارت آ رہے ہیں۔ عمان میں بھارتی سفارت خانے نے بھی کہا تھا کہ نئی دہلی کو عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کے پہلے دورے پر آنے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
عمان کے سلطان صدر دروپدی مرمو کی دعوت پر بھارت کے دورے پر آئے ہیں اور 16 دسمبر کو راشٹرپتی بھون میں پی ایم مودی اور صدر مرمو ان کا استقبال کریں گے۔ اپنے دورے کے دوسرے دن حیدرآباد ہاؤس میں پی ایم مودی سے ملاقات بھی کریں گے اور پی ایم مودی ان کے اعزاز میں ایک ظہرانہ بھی دیں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق یہ عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کا بھارت کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا جو بھارت اور سلطنت عمان کے درمیان سفارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی علامت ہے۔ ان کی آمد پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر آج قومی دارالحکومت میں عمان کے سلطان سے ملاقات بھی کریں گے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت اور عمان کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات پر مبنی دیرینہ دوستی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کا رابطہ 5000 سال پرانا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات 1955 میں قائم ہوئے اور 2008 میں تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں اپ گریڈ کیا گیا۔ وزارت خارجہ کی ریلیز میں کہا گیا کہ یہ دورہ بھارت اور عمان کے درمیان علاقائی استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے مستقبل میں تعاون کے راستے تلاش کرنے کا ایک موقع بھی فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے وزرائے اعظم، راجیو گاندھی (1985)، پی وی نرسمہا راؤ (1993)، اٹل بہاری واجپائی (1998) اور ڈاکٹر منموہن سنگھ (2008) نے باقاعدگی سے عمان کا دورہ کیا ہے جبکہ 2018 میں موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی عمان کا دورہ کیا تھا۔
عمان ایک بڑی اور متحرک بھارتی تارکین وطن کا گھر بھی ہے، جو عمان کی اقتصادی ترقی اور ثقافتی تنوع میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ایم ای اے کے مطابق، عمان خلیجی خطے میں بھی بھارت کا سب سے قریبی دفاعی شراکت دار ہے۔ عمان مغربی ایشیا کا واحد ملک ہے جس کے ساتھ بھارتی مسلح افواج کی تینوں خدمات باقاعدگی سے دو طرفہ مشقیں اور سروس کی سطح کی بات چیت کرتی ہیں۔ عمان کے ساتھ مضبوط تعلقات کو دیکھتے ہوئے بھارت نے سلطنت عمان کو اپنی صدارت میں ہونے والی جی 20 سربراہی اجلاس میں مہمان ملک کے طور پر میٹنگوں میں شرکت کے لیے خصوصی دعوت بھی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: