ETV Bharat / bharat

Himachal Restores OPS ہماچل میں پرانی پنشن بحال، 1.36 لاکھ ملازمین کو ملے گا فائدہ

ہماچل میں کانگریس نے انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ کانگریس اقتدار میں آئی تو ترقی میں تعاون کرنے والے ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کے تحت لائیں گے، جوکہ ہماچل حکومت نے پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے، مذکورہ باتیں وزیراعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے کابینہ میٹنگ کے بعد کہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 13, 2023, 6:59 PM IST

شملہ: ہماچل پردیش کی کانگریس کی قیادت والی سکھو حکومت نے این پی ایس کے تحت آنے والے تمام سرکاری ملازمین کو اولڈ پنشن اسکیم (او پی ایس) فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معلومات وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات سے پہلے وعدہ کیا تھا کہ اگر عوام اسے اقتدار میں لائیں گے تو ترقی میں تعاون کرنے والے ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کے تحت لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وعدے کے مطابق کابینہ کی پہلی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن افسران اور ملازمین نے ترقی کی داستان لکھی ہے، انہیں آج سے پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ ملنا شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تقریباً 1 لاکھ 36 ہزار ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ اور کارپوریشن وغیرہ کے ملازمین بھی اس سے مستفید ہوں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی سولن میں اپنے قیام کے دوران کہا تھا کہ پہلی میٹنگ میں اولڈ پنشن اسکیم کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس میں بہت سے چیلنجز اور رکاوٹیں آئیں اور اس سے مالی بوجھ بھی پڑے گا۔ ان کا کہناتھا کہ جب اس بات کی جانچ کی جا رہی تھی کہ پرانی حکومت نے سرکاری خزانے کو کیا دیا تو پتہ چلا کہ سرکاری محکموں میں کام کرنے والے ملازمین اور افسروں کا نو ہزار کروڑ کا ایریئرہے۔ تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) بقایا ہے۔ اسی طرح ہزاروں کروڑ روپے پنشنرز کے بھی واجب الادا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیسی حکومت تھی، جس نے ملازمین کے ایرئر تک نہیں دئے۔ انہوں نے کہا کہ آخری وقت میں چھٹا مالیاتی کمیشن تونافذ کردیاگیا، لیکن ایک ہزار کروڑ کا بقایا ہمارے لئے چھوڑ دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے 900 ادارے کھول دئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لیکچرر کے دم پر کالج کھول دئے۔

شملہ: ہماچل پردیش کی کانگریس کی قیادت والی سکھو حکومت نے این پی ایس کے تحت آنے والے تمام سرکاری ملازمین کو اولڈ پنشن اسکیم (او پی ایس) فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معلومات وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات سے پہلے وعدہ کیا تھا کہ اگر عوام اسے اقتدار میں لائیں گے تو ترقی میں تعاون کرنے والے ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کے تحت لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وعدے کے مطابق کابینہ کی پہلی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن افسران اور ملازمین نے ترقی کی داستان لکھی ہے، انہیں آج سے پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ ملنا شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تقریباً 1 لاکھ 36 ہزار ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ اور کارپوریشن وغیرہ کے ملازمین بھی اس سے مستفید ہوں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی سولن میں اپنے قیام کے دوران کہا تھا کہ پہلی میٹنگ میں اولڈ پنشن اسکیم کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس میں بہت سے چیلنجز اور رکاوٹیں آئیں اور اس سے مالی بوجھ بھی پڑے گا۔ ان کا کہناتھا کہ جب اس بات کی جانچ کی جا رہی تھی کہ پرانی حکومت نے سرکاری خزانے کو کیا دیا تو پتہ چلا کہ سرکاری محکموں میں کام کرنے والے ملازمین اور افسروں کا نو ہزار کروڑ کا ایریئرہے۔ تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) بقایا ہے۔ اسی طرح ہزاروں کروڑ روپے پنشنرز کے بھی واجب الادا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیسی حکومت تھی، جس نے ملازمین کے ایرئر تک نہیں دئے۔ انہوں نے کہا کہ آخری وقت میں چھٹا مالیاتی کمیشن تونافذ کردیاگیا، لیکن ایک ہزار کروڑ کا بقایا ہمارے لئے چھوڑ دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے 900 ادارے کھول دئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لیکچرر کے دم پر کالج کھول دئے۔

یہ بھی پڑھیں: Sukhvinder Singh Sukhu On OPS ریاست سرکاری ملازمین کو او پی ایس فراہم کرنے کے لیے پرعزم، سکھو

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.