دنیا بھر میں جہاں گذشتہ دودہائیوں میں بچہ مزدوروں کی تعداد بڑھ کر 16 کروڑہوگئی ہے۔ وہیں، گذشتہ چاربرسوں میں ہی ان کی تعداد 84 لاکھ بڑھی ہے۔
ہفتہ کو ورلڈ ڈے اگینس چائلڈ لیبر کے موقع پر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور یونیسیف کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2000 اور 2016 کے وقفے میں بچہ مزدوروں کی تعداد 94 لاکھ کی گراوٹ آئی تھی، لیکن بعد کے سالوں میں مسلسل اضافہ ہوا اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
رپورٹ میں وارننگ دی گئی ہے کہ کورونا دور میں 2022 کے آخر تک 90 لاکھ اضافی بچے بچہ مزدور بن سکتے ہیں۔ اندازہ یہ بھی ظاہرکیا گیا کہ سماجی تحفظ قابل رسائی نہ ہونے کی صورت میں یہ تعداد 460 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چائلڈ لیبر کے شعبے میں پانچ سے 11 سال کی عمر کے بچوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کل عالمی اعداد و شمار کے نصف سے زیادہ ہے۔
ان میں زرعی شعبے میں 70 فیصد، خدمات میں 20 فیصد اورصنعتی شعبے میں 10 فیصد بچہ مزدورہیں۔ چائلڈ لیبر میں ہرایک عمرکے طبقے میں لڑکیوں کی بنسبت لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے۔ دیہی علاقوں (14 فیصدی) میں چائلڈ لیبر کا پھیلاؤ شہری علاقوں (پانچ فیصد) کے مقابلے میں تقریباً تین گنازیادہ ہے۔
-یواین آئی