مرکزی حکومت نے سوشل میڈیا کے لیے نئی گائیڈ لائن جاری ہے۔ اس گائیڈ لائن کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کسی بھی نامناسب مواد کی شکایت پر اسے ہٹانا ہوگا۔ ساتھ ہی دڈیجیٹل میڈیا کو الیکٹرانک میڈیا کی طرح ہی سیلف ریگولیشن کرنا ہوگا۔
مرکزی وزیر کے مطابق سوشل میڈیا کے تعلق سے جو بھی ہدایات مرکزی حکومت نے جاری کی ہیں، وہ سبھی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق اب سوشل میڈیا بھی دو الگ قسم کے ہوں گے اور ان پر تین الگ کام ہوں گے۔
نئے اصول کے مطابق مرکزی حکومت نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے بار بار غلط استعمال اور جعلی خبروں کی تشہیر پر لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے، اسی لیے حکومت ان اصول و ضوابط کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہے۔
مرکزی حکومت کے اصولوں کے مطابق کمپنیوں کو شکایت افسر مقرر کرنا ہے اور شکایت موصول ہونے کے 24 گھنٹوں کے اندر کارروائی بھی کرنی ہوگی۔
پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ' شکایت کا ازالہ کرنے والے افسر کو ماہانہ رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی رضاکارانہ طور پر جانچ بھی ہوگی۔ رہنما اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و ٹیکنالوجی روی شنکر پرساد نے کہا کہ سوشل میڈیا کو ایک شکایت افسر مقرر کرنا پڑے گا، جو 24 گھنٹوں میں شکایت درج کرے گا۔
مزید پڑھیں: بھارت - پاک تمام کنٹرول لائن معاہدوں کی عمل درآمد پر متفق
سوشل میڈیا کے نئے ضابطوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے پرساد نے بتایا کہ خواتین کی برہنہ، چھیڑچھاڑ کی ہوئی تصاویر کو 24 گھنٹوں میں ہٹانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کا ازالہ کرنے والے افسر کو ہندوستان میں ہی رہنا پڑے گا اور ہر ماہ تعمیل کی رپورٹیں سوشل میڈیا فورمز میں پیش کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ' سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو عدالت یا حکومت کی درخواست پر نا مناسب مواد یا معلومات تیار کرنے والے پہلے شخص کا انکشاف کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے صارفین کی رضاکارانہ تصدیق کے لئے انتظام کرنا ہوں گے۔