رامپور: سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اعظم خان کے مولانا محمد علی جوہر ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی عمارت اور زمین خالی کرنے کا نوٹس اقلیتی محکمہ نے جاری کیا ہے۔ اس نوٹس میں 15 دن کی مہلت دی گئی ہے۔ یہ نوٹس 15 فروری کو بھیجا گیا تھا۔ اعظم خان کے جوہر ٹرسٹ کے تحت تقریباً 13000 مربع میٹر اراضی پر ایک عالیشان عمارت ہے۔ دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ زمین اور عمارت محمد علی جوہر ٹرسٹ کو ایس پی دور حکومت میں 100 روپے سالانہ فیس پر 33 سال کے لیے لیز پر دی گئی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ 33 سال کے بعد اس مدت میں دو بار توسیع کی جا سکتی ہے۔ اِس وقت ان کا رام پور پبلک اسکول اعظم خان کے جوہر شودھ سنستھان میں چل رہا ہے۔
دوسری طرف ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صدر نرنکر سنگھ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے محکمہ اقلیتی کو ایک خط جاری کیا گیا ہے جس میں ادارے کی طرف سے بے ضابطگیوں کی وجہ سے اس کی لیز منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ چار رکنی کمیٹی نے کیا ہے۔ ادارے کے منیجر کو 15 تاریخ کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ جس میں انہیں 15 دن کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ 15 دن میں زمین خالی کر دیں، بصورت دیگر حکومت اسے خالی کرائے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Jauhar University: سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انتظامیہ نے جوہر یونیورسٹی سے قبضہ ہٹا دیا
انہوں نے کہا کہ تحصیل کی ٹیم جوہر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں موقع پر گئی۔ اس میں ٹیم نے دیکھا کہ وہاں رام پور پبلک اسکول چل رہا ہے۔ اس سلسلے میں اس کی رپورٹ ضلع مجسٹریٹ کو بھیج دی گئی ہے کیونکہ اوپر سے حکم آئے گا۔ ہم اس حکم کے مطابق قانونی کارروائی کریں گے۔ رام پور پبلک اسکول جوہر ٹرسٹ سے تعلق رکھتا ہے۔