ETV Bharat / bharat

یوم جمہوریہ کے موقع پر تشدد: اے سی پی سے خصوصی بات چیت

author img

By

Published : Jan 30, 2021, 1:17 PM IST

دہلی کے پریت وہار زون کے اے سی پی نے کہا کہ کسان یونین رہنماؤں سے بات چیت کے بعد شرطوں کے ساتھ راستے طے کیے گئے تھے، جس پر یونین رہنماؤں نے اتفاق کیا تھا، پولیس کے ذریعہ طے شدہ راستے پر سیکیورٹی کی مکمل تیاری تھی۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران پرتشدد مظاہروں میں مشرقی دہلی کے قریب 52 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ مشرقی دہلی کے علاقے میں پرتشدد مظاہروں پر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم کے ساتھ پریت وہار کے اے سی پی وریندر کمار شرما نے خصوصی گفتگو میں کہا کہ کس طرح کسانوں کی ریلی ایک مصیبت بن گئی۔

اے سی پی نے کہا کہ کسان یونین کے رہنماؤں سے بات چیت کے بعد شرطوں کے ساتھ راستے طے کیے گئے تھے، جس پر یونین رہنماؤں نے اتفاق کیا تھا، پولیس کے ذریعہ طے شدہ راستے پر سیکیورٹی کی مکمل تیاری تھی۔

اس کے ساتھ ہی عام لوگوں کی حفاظت کے لیے بھی بیریکیڈنگ کی گئی تھی، لیکن کسانوں کی ٹریکٹر ریلی وقت سے پہلے غازی پور بارڈر سے پہلے ہی شروع ہوگئی اور غازی پور فلائی اوور سے آنند وہار جانے کے بجائے اکشردھام جانے لگی۔

اے سی پی کا ہنا ہے کہ 'این ایچ 24 پر جب کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا تو شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور بیرکیڈس اکھاڑ دیئے۔ اس دوران 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اے سی پی نے بتایا کہ کسانوں کی ٹریکٹر ریلی میں شامل لوگوں کے پاس لاٹھی اور ڈنڈوں کے علاوہ نیزیں بھی تھیں۔

ای ٹی وی بھارت سع بات چیت کے دوران انہوں الزام عائد کیا کہ 'ٹریکٹر میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے تاکہ بیرکیڈنگ کو توڑا جاسکے اور زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے۔'

اے سی پی نے بتایا کہ اس سارے حادثوں کے دوران کسان رہنما راکیش ٹکیٹ بھی وہاں موجود تھے۔ ایس پی کا کہنا تھا کہ یہ پورا واقعہ منصوبہ بند انداز میں ہوا ہے کیونکہ اگر ٹریکٹر ریلی میں شامل لوگوں کا مقصد پرامن طریقے سے ریلی نکالنا تھا تو تو وہ طے شدہ وقت اور مقررہ راستے پر روانہ ہوتے۔'

اے سی پی نے کہا کہ کسان رہنما اس سارے واقعے کے ذمہ دار ہیں کیوں کہ پولیس نے ان کی درخواست پر اجازت دی تھی، اس دوران کسان جو بھی ہوا اس کے ذمہ دار کسان رہنما ہے اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔'

یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران پرتشدد مظاہروں میں مشرقی دہلی کے قریب 52 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ مشرقی دہلی کے علاقے میں پرتشدد مظاہروں پر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم کے ساتھ پریت وہار کے اے سی پی وریندر کمار شرما نے خصوصی گفتگو میں کہا کہ کس طرح کسانوں کی ریلی ایک مصیبت بن گئی۔

اے سی پی نے کہا کہ کسان یونین کے رہنماؤں سے بات چیت کے بعد شرطوں کے ساتھ راستے طے کیے گئے تھے، جس پر یونین رہنماؤں نے اتفاق کیا تھا، پولیس کے ذریعہ طے شدہ راستے پر سیکیورٹی کی مکمل تیاری تھی۔

اس کے ساتھ ہی عام لوگوں کی حفاظت کے لیے بھی بیریکیڈنگ کی گئی تھی، لیکن کسانوں کی ٹریکٹر ریلی وقت سے پہلے غازی پور بارڈر سے پہلے ہی شروع ہوگئی اور غازی پور فلائی اوور سے آنند وہار جانے کے بجائے اکشردھام جانے لگی۔

اے سی پی کا ہنا ہے کہ 'این ایچ 24 پر جب کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا تو شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور بیرکیڈس اکھاڑ دیئے۔ اس دوران 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اے سی پی نے بتایا کہ کسانوں کی ٹریکٹر ریلی میں شامل لوگوں کے پاس لاٹھی اور ڈنڈوں کے علاوہ نیزیں بھی تھیں۔

ای ٹی وی بھارت سع بات چیت کے دوران انہوں الزام عائد کیا کہ 'ٹریکٹر میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے تاکہ بیرکیڈنگ کو توڑا جاسکے اور زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے۔'

اے سی پی نے بتایا کہ اس سارے حادثوں کے دوران کسان رہنما راکیش ٹکیٹ بھی وہاں موجود تھے۔ ایس پی کا کہنا تھا کہ یہ پورا واقعہ منصوبہ بند انداز میں ہوا ہے کیونکہ اگر ٹریکٹر ریلی میں شامل لوگوں کا مقصد پرامن طریقے سے ریلی نکالنا تھا تو تو وہ طے شدہ وقت اور مقررہ راستے پر روانہ ہوتے۔'

اے سی پی نے کہا کہ کسان رہنما اس سارے واقعے کے ذمہ دار ہیں کیوں کہ پولیس نے ان کی درخواست پر اجازت دی تھی، اس دوران کسان جو بھی ہوا اس کے ذمہ دار کسان رہنما ہے اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.