ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر نکالے گئے جلوس میں پاکستان زندہ باد کے مبینہ نعرہ بازی کے معاملے میں پولیس نے تین مسلم لڑکوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ چند لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ ویڈیوز میں ویڈیوز ایڈیٹ کی گئی ہے۔ اس کے باوجود ہندو تنظیمں بدستور اس معاملہ طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ اور کھلے عام دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اس سلسلے میں وشو ہندو پریشد کے رہنما اومانندن کوشک نے ایشان میوزک کالج سیکٹر-12 میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔ اس کانفرنس میں انہوں نے 35 مسلمانوں کی فہرست پولیس کو دستیاب کرائے جانے کی بات کہی ۔
انہو ں نے الزام عائد کیا کہ عید میلادالنبیﷺ کے موقع پر سیکٹر-8 میں منعقد پروگرام میں 200 لوگوں نے حصہ لیا تھا۔ جس میں ہندو تنظیموں نے 35 افراد کی فہرست پولیس کو فراہم کی تھی۔ اس معاملے میں سیکٹر 20 کوتوالی پولیس نے صرف تین لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار کئے گئے 35 مسلمانوں کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔ اگر ان کے مطالبے پر توجہ نہیں دی گئی تو وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔
مزید پڑھیں:
نوئیڈا: وائرل ویڈیو کے پیش نظر ہندو تنظیموں کا احتجاج
اس موقع پر نوئیڈا کے میٹرو پولیٹن وزیر وویک کملا کانت مشرا، نوئیڈا مہا نگر صدر لال منی پانڈے کےعلاوہ دیگر افراد بھی موجود تھے۔