سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر والے سبھی افراد کو کورونا ٹیکہ دینے کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'ہمیں حکومت کو خبردار کرنا چاہئے کہ اس فیصلہ سے مزید ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی۔'
انہوں نے کہا کہ اہم مسئلہ ویکسین کی قلت ہے جبکہ اس کی مناسب فراہمی نہ ہونے کی بڑے پیمانہ پر شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ دعویٰ کہ ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے وہ بالکل غلط ہے۔
چدمبرم نے کہا کہ ’یکم مئی سے ویکسین کی مانگ میں اضافہ ہوگا جبکہ 18 سال سے زیادہ عمر کے افراد ویکسین لینے کےلیے اسپتالوں کو پہنچیں گے‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا ملک بھر میں ویکسین کا مناسب ذخیرہ ہے؟‘۔ انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر لوگوں کو بغیر ویکسین دئے اسپتالوں سے واپس بھیجا گیا تو اس کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ ’میں حکومت سے گذارش کرتا ہوں کہ یکم مئی کے بعد سے ویکسین کی زیادہ سے زیادہ مانگ کو پورا کرنے کے لیے ابھی سے تیاریوں کا آغاز کردیں‘۔
یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر والے سبھی افراد کورونا ویکسین لینے کے اہل ہوں گے جبکہ فی الوقت صرف 45 سال سے زیادہ عمر والے افراد ہی کورونا کا ٹیکہ لے سکتے ہیں۔