ETV Bharat / bharat

Har Ghar Ganga Jal Scheme گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

author img

By

Published : Nov 29, 2022, 9:41 PM IST

گنگا جل اسکیم کا افتتاح ہو چکا ہے تاہم پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں ہونے سے لوگوں میں مایوسی ہے۔ وہیں خانقاہ منعمیہ ابولعلائیہ کے ناظم سید فضیل احمد نے اس حوالے سے کہا کہ ان کی خانقاہ میں گنگا کے پانی کی سپلائی ابھی نہیں ہوئی ہے، اس کی وجہ کیا ہے انہیں معلوم نہیں ہے۔ No Supply in Muslim-majority Areas In Gaya

گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں
گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

ریاست بہار کے ضلع گیا میں گزشتہ روز 'گنگا جل شے اسکیم' کا افتتاح ہوا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سمیت متعدد وزراعت کے وزیروں کی موجودگی میں گنگا کے پانی کی سپلائی کے لیے بٹن دبا کر آغاز کیا۔ پہلے مرحلے میں شہر گیا اور بودھ گیا ملا کر قریب 66 ہزار مکانات، مذہبی و عوامی مقامات پر سپلائی شروع کردی گئی ہے تاہم اب اس پر اپوزیشن کے رہنماوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ایک خاص طبقہ 'مسلمانوں کے مذہبی مقام یا مکان ' میں گنگا جل کی سپلائی شروع نہیں کی گئی ہے حالانکہ اس اسکیم کے تحت ہر گھر میں پانی کی سپلائی ہوگی۔ Har Ghar Ganga Jal Scheme in Gaya

گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں
گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

لوجپا آر 'رام بلاس' کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں مسلمانوں کو دور رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے رام ساگر تالاب کے پاس 'پیاو' کا افتتاح کیا اور وہاں پر واقع مکانات میں سپلائی شروع ہوگئی لیکن وہاں سے کچھ ہی فاصلے پر واقع گیا ضلع کی قدیم اور صوفی سرکٹ میں شامل 'خانقاہ منعمیہ چشتیہ ابولعلائیہ رام ساگر' جو گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار اور ضلع کا مرکز بھی کہلاتا ہے، وہاں سے گنگا کے پانی کو دور رکھا گیا ہے۔

وہیں انہوں نے گنگا کے پانی پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی کے رہنماء وسابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے بھی کہاکہ یہ وہ گنگا کا پانی نہیں ہے جو گنگوتری سے نکل کر بہتی ہے یہ تو پٹنہ کے نالے اور گندگی والے پانی کو گنگا کے نام پر سپلائی کیا جارہا ہے اور اس سے آنے والے پندرہ سالوں میں چمڑے کی بیماریوں سے لوگ متاثر ہوں گے۔ ہندو مذہب میں گنگا اور اس کا پانی بڑا مقدس تسلیم کیا جاتاہے۔ اس لیے اس کے نام پر کھلواڑ کیا گیا ہے۔

گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں
گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

ساتھ ہی انہوں نے مسلم علاقوں میں پانی کی سپلائی نہیں ہونے کے سوال پر کہاکہ گنگا اور جمنا کو ملاکر بھارت کی مشترکہ ثقافت کو گنگا جمنی تہذیب کا نام دیا گیا ہے لیکن آج گنگا جمنی تہذیب کو ہی یک طرفہ اور ایک ثقافت کی مثال بنانے کی کوشش اس حکومت نے کی ہے، جو مہاگٹھ بندھن کی حکومت ہے اور سیکولرازم کی علمبردار والی حکومت کہلاتی ہے۔ خانقاہ منعمیہ ابولعلائیہ رام ساگر کے ناظم سید فضیل احمد سے اس حوالے سے نمائندہ نے بات کی تو انہوں نے بے بتایا کہ ان کی خانقاہ میں گنگا کے پانی کی سپلائی ابھی نہیں ہوئی ہے، اس کی وجہ کیا ہے انہیں معلوم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گنگا کا پانی سپلائی اسکیم پر بی جے پی سمیت بہار کی دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے سوال کھڑے کیے ہیں جبکہ گیا کے عام مسلمانوں نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ صلاح الدین فرہاد کہتے ہیں کہ سوال یہ نہیں کہ پانی کیسا ہے؟ اور اس کے اثرات کیا ہوں گے ؟ سوال یہ کہ ان مسلم اکثریتی علاقوں میں پہلے مرحلے میں سپلائی کا نظام بحال نہیں ہوا ہے، جہاں پانی کا شدید بحران ہوتا ہے۔ ایک طرف مہاگٹھ بندھن کی حکومت کہتی ہے وہ بلا تفریق کام کررہی ہے تو اس صورت میں جب وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے یہاں افتتاح کیا تو ایک طبقے سے امتیازی سلوک کیوں؟۔

یہ بھی پڑھیں: CM Nitish Kumar وزیراعلیٰ نیتش کمار کے ہاتھوں گنگا جل اسکیم کا افتتاح

ریاست بہار کے ضلع گیا میں گزشتہ روز 'گنگا جل شے اسکیم' کا افتتاح ہوا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سمیت متعدد وزراعت کے وزیروں کی موجودگی میں گنگا کے پانی کی سپلائی کے لیے بٹن دبا کر آغاز کیا۔ پہلے مرحلے میں شہر گیا اور بودھ گیا ملا کر قریب 66 ہزار مکانات، مذہبی و عوامی مقامات پر سپلائی شروع کردی گئی ہے تاہم اب اس پر اپوزیشن کے رہنماوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ایک خاص طبقہ 'مسلمانوں کے مذہبی مقام یا مکان ' میں گنگا جل کی سپلائی شروع نہیں کی گئی ہے حالانکہ اس اسکیم کے تحت ہر گھر میں پانی کی سپلائی ہوگی۔ Har Ghar Ganga Jal Scheme in Gaya

گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں
گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

لوجپا آر 'رام بلاس' کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں مسلمانوں کو دور رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے رام ساگر تالاب کے پاس 'پیاو' کا افتتاح کیا اور وہاں پر واقع مکانات میں سپلائی شروع ہوگئی لیکن وہاں سے کچھ ہی فاصلے پر واقع گیا ضلع کی قدیم اور صوفی سرکٹ میں شامل 'خانقاہ منعمیہ چشتیہ ابولعلائیہ رام ساگر' جو گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار اور ضلع کا مرکز بھی کہلاتا ہے، وہاں سے گنگا کے پانی کو دور رکھا گیا ہے۔

وہیں انہوں نے گنگا کے پانی پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی کے رہنماء وسابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے بھی کہاکہ یہ وہ گنگا کا پانی نہیں ہے جو گنگوتری سے نکل کر بہتی ہے یہ تو پٹنہ کے نالے اور گندگی والے پانی کو گنگا کے نام پر سپلائی کیا جارہا ہے اور اس سے آنے والے پندرہ سالوں میں چمڑے کی بیماریوں سے لوگ متاثر ہوں گے۔ ہندو مذہب میں گنگا اور اس کا پانی بڑا مقدس تسلیم کیا جاتاہے۔ اس لیے اس کے نام پر کھلواڑ کیا گیا ہے۔

گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں
گیا میں گنگا جل اسکیم کے پہلے مرحلے میں مسلم اکثریت والے علاقوں میں سپلائی نہیں

ساتھ ہی انہوں نے مسلم علاقوں میں پانی کی سپلائی نہیں ہونے کے سوال پر کہاکہ گنگا اور جمنا کو ملاکر بھارت کی مشترکہ ثقافت کو گنگا جمنی تہذیب کا نام دیا گیا ہے لیکن آج گنگا جمنی تہذیب کو ہی یک طرفہ اور ایک ثقافت کی مثال بنانے کی کوشش اس حکومت نے کی ہے، جو مہاگٹھ بندھن کی حکومت ہے اور سیکولرازم کی علمبردار والی حکومت کہلاتی ہے۔ خانقاہ منعمیہ ابولعلائیہ رام ساگر کے ناظم سید فضیل احمد سے اس حوالے سے نمائندہ نے بات کی تو انہوں نے بے بتایا کہ ان کی خانقاہ میں گنگا کے پانی کی سپلائی ابھی نہیں ہوئی ہے، اس کی وجہ کیا ہے انہیں معلوم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گنگا کا پانی سپلائی اسکیم پر بی جے پی سمیت بہار کی دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے سوال کھڑے کیے ہیں جبکہ گیا کے عام مسلمانوں نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ صلاح الدین فرہاد کہتے ہیں کہ سوال یہ نہیں کہ پانی کیسا ہے؟ اور اس کے اثرات کیا ہوں گے ؟ سوال یہ کہ ان مسلم اکثریتی علاقوں میں پہلے مرحلے میں سپلائی کا نظام بحال نہیں ہوا ہے، جہاں پانی کا شدید بحران ہوتا ہے۔ ایک طرف مہاگٹھ بندھن کی حکومت کہتی ہے وہ بلا تفریق کام کررہی ہے تو اس صورت میں جب وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے یہاں افتتاح کیا تو ایک طبقے سے امتیازی سلوک کیوں؟۔

یہ بھی پڑھیں: CM Nitish Kumar وزیراعلیٰ نیتش کمار کے ہاتھوں گنگا جل اسکیم کا افتتاح

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.