چنئی: تمل ناڈو میں شمالی ریاستوں کے مزدوروں نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں یہاں کام کرنے والے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ دراصل شمالی ریاستوں کے مزدوروں کے ساتھ مبینہ حملہ کا ایک فرضی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بہار میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس سلسلے میں افسوس کا اظہار کیا تھا۔ اسی دوران تمل ناڈو کے ڈی جی پی سلیندر بابو نے ثبوت کے ساتھ ویڈیو جاری کیا کہ یہ فرضی ویڈیو ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ شمالی ریاست کے مزدوروں پر حملہ جیسی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمل ناڈو پولیس کی طرف سے جھوٹی افواہیں پھیلانے پر توتیکورن، کرشنا گری اور تروپور میں ایک ایک کیس درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے ان واقعات میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دی ہے۔ دریں اثنا، چنئی ساؤتھ کے ایڈیشنل کمشنر پریم آنند سنہا نے خبردار کیا ہے کہ ایسی جھوٹی ویڈیوز پھیلانے والوں کو دو گروپوں کے درمیان فساد بھڑکانے کی دفعہ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 سال تک قید کی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائبر سیل اور سائبر لیب ان لوگوں کی مسلسل نگرانی اور سراغ لگارہے ہیں جو شمالی ریاست کے لوگوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر فرضی ویڈیوز اپ لوڈ کرکے افواہیں پھیلا رہے ہیں۔
تمل ناڈو میں شمالی ریاست کے مزدوروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی ریاستوں کے مزدور ہولی کے تہوار کے لیے اپنی آبائی ریاستوں کو جاتے رہتے ہیں۔ یہاں کام کرنے والے شمالی ریاستوں کے مزدوروں نے کہا کہ یہاں امن ہے۔ کسی قسم کا کوئی امتیاز یا مسئلہ نہیں ہے۔ سب مل کر کام کر رہے ہیں۔ لڑائی اور کشیدگی کی جھوٹی خبریں پھیلائی گئی ہیں۔