ETV Bharat / bharat

Postmortem Report of Kanjhawala Case کار سے گھسیٹ کر لڑکی کی موت کے معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

سلطان پوری سے کنجھاولا تک کار سے گھسیٹتے ہوئے لڑکی کی موت کے معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی کی شرمگاہ (پرائیویٹ پارٹ) پر کسی بھی طرح کا کوئی زخم نہیں ہے جب کہ جسم پر کئی مقامات پر زخموں کے نشانات ہیں۔ Girl Dragged by Car in Delhi

author img

By

Published : Jan 3, 2023, 2:26 PM IST

Postmortem Report of Kanjhawala Case
کار سے گھسیٹ کر لڑکی کی موت

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ایک لڑکی کو سلطان پوری سے گھسیٹ کر کنجھاولا تک لے جانے اور لڑکی کی موت کے معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر سامنے آئی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں متوفی لڑکی کی شرمگاہ پر کوئی نشانات نہیں ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی جیسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے تاہم لڑکی کے جسم پر کئی جگہ زخموں کے نشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمین کے خون کے نمونے طبی معائنے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ واردات کے وقت نشے میں تھے یا نہیں۔ نئے اعلیٰ معیار کے سکیورٹی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ مہلوک لڑکی چلتی کار کے نیچے ایک گھنٹہ تک پھنسی رہی۔

اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ دہلی پولیس نے اسپیشل کمشنر شالنی سنگھ کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس واقعے کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔ فی الحال لڑکی کے لواحقین لاش لینے کے لیے ہسپتال پہنچ گئے ہیں اور لاش اہل خانہ کو ملنے کے بعد پہلے اسے کرن وہار میں واقع مکان پر لایا جائے گا اور اس کے بعد اس کی آخری رسومات منگول پوری بائی بلاک میں ادا کی جائیں گی۔ جس کے پیش نظر شمشان گھاٹ پر بھی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اتوار کو کنجھاولا میں ایک کار نے لڑکی کی اسکوٹی کو ٹکر ماری اور لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھا والا گھسیٹ کر لے گئی۔ اس حادثے میں لڑکی کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے پورے معاملے کی مختلف پہلوؤں سے جانچ کی جا رہی ہے۔ کنجھاولا حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ فوٹیج مین کنجھاولا روڈ کی ہے۔ فوٹیج میں صبح 3.28 بجے کے قریب ایک گاڑی کو جاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے اور لڑکی کار کے اگلے پہیے کے نیچے پھنسی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کو ایک بڑے ثبوت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ کیوں کہ لڑکی کی لاش برہنہ حالت میں ملی تھی، اس لیے پولیس مختلف پہلوؤں سے اس معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اس حادثے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو کہا کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ "کنجھاوالا میں ہماری بہن کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی شرمناک ہے مجھے امید ہے کہ ملزموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے بات کی ہے۔ ان سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ملزموں کے خلاف آئی پی سی کی سخت ترین دفعات لگائی جائیں۔ kejriwal expressed grief over kanjhawala accident

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ایک لڑکی کو سلطان پوری سے گھسیٹ کر کنجھاولا تک لے جانے اور لڑکی کی موت کے معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر سامنے آئی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں متوفی لڑکی کی شرمگاہ پر کوئی نشانات نہیں ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی جیسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے تاہم لڑکی کے جسم پر کئی جگہ زخموں کے نشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمین کے خون کے نمونے طبی معائنے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ واردات کے وقت نشے میں تھے یا نہیں۔ نئے اعلیٰ معیار کے سکیورٹی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ مہلوک لڑکی چلتی کار کے نیچے ایک گھنٹہ تک پھنسی رہی۔

اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ دہلی پولیس نے اسپیشل کمشنر شالنی سنگھ کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس واقعے کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔ فی الحال لڑکی کے لواحقین لاش لینے کے لیے ہسپتال پہنچ گئے ہیں اور لاش اہل خانہ کو ملنے کے بعد پہلے اسے کرن وہار میں واقع مکان پر لایا جائے گا اور اس کے بعد اس کی آخری رسومات منگول پوری بائی بلاک میں ادا کی جائیں گی۔ جس کے پیش نظر شمشان گھاٹ پر بھی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اتوار کو کنجھاولا میں ایک کار نے لڑکی کی اسکوٹی کو ٹکر ماری اور لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھا والا گھسیٹ کر لے گئی۔ اس حادثے میں لڑکی کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے پورے معاملے کی مختلف پہلوؤں سے جانچ کی جا رہی ہے۔ کنجھاولا حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ فوٹیج مین کنجھاولا روڈ کی ہے۔ فوٹیج میں صبح 3.28 بجے کے قریب ایک گاڑی کو جاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے اور لڑکی کار کے اگلے پہیے کے نیچے پھنسی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کو ایک بڑے ثبوت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ کیوں کہ لڑکی کی لاش برہنہ حالت میں ملی تھی، اس لیے پولیس مختلف پہلوؤں سے اس معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اس حادثے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو کہا کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ "کنجھاوالا میں ہماری بہن کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی شرمناک ہے مجھے امید ہے کہ ملزموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے بات کی ہے۔ ان سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ملزموں کے خلاف آئی پی سی کی سخت ترین دفعات لگائی جائیں۔ kejriwal expressed grief over kanjhawala accident

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.