راہل گاندھی جمعہ کو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ یہاں جنتر منتر پر منعقد 'کسان سنسد' میں حصہ لینے کے بعد صحافیوں کے سوال پر کہا کہ اپوزیشن کو اب کسانوں کے مسئلے پر بحث نہیں چاہیے۔ بحث سے اب کام نہیں چلے گا اس لیے حکومت کو زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو منسوخ کرنا چاہیے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بحث کا وقت گزر چکا ہے۔ زرعی قانون کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے اس لیے حکومت کومظاہرین کسانوں کی بات مانتے ہوئے تینوں قوانین کو فوری طور ختم کرنے کا اعلان کرنا چاہیے۔
راہل گاندھی سے جب پوچھا گیا کہ حکومت نے کسانوں کے مسئلے پر بحث کرنے کے لئے تیار ہونے کی بات کی ہے تو راہل گاندھی نے کہا، ’’نہیں، نہیں! بحث سے کوئی کام نہیں چلے گا۔ یہ کالے قانون ہیں۔ ان کو منسوخ کرناپڑے گا۔‘‘
انہوں نے کہا، "آج اپوزیشن جماعتوں نے مل کر کسانوں کے مسئلے اور ان کالے قوانین کو ہٹانے کے لیے اپنی بھرپور حمایت دی ہے۔ پارلیمنٹ میں آپ جانتے ہیں کیا ہورہا ہے۔ پارلیمنٹ میں ہم پیگاسس کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں، وہاں پر وہ پیگاسس کی بات نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ نریندر مودی جی ہر بھارتی کے فون میں داخل ہوگئے ہیں۔ یہاں پرہم بھارت کے تمام کسانوں کو اپنا مکمل تعاون دینے آئے ہیں۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی زراعت کے قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، "کسان ہمارے ملک کی روح ہیں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ انہیں کی وجہ سے پارلیمنٹ میں ہیں۔ پارلیمنٹ سے سڑک تک کسانوں کی آواز اٹھانا ہم سب کا فرض ہے۔ ہم کسانوں کے ساتھ ہیں۔ سیاہ قانون منسوخ کرو۔‘‘
مزید پڑھیں:
راہل گاندھی سمیت اپوزیشن لیڈرز جنتر منتر پر کسانوں کے ساتھ
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ پورا اپوزیشن کسانوں کے مطالبات پر متحد ہے۔ انہوں نے کہا، "آج راہل گاندھی سمیت 14 سیاسی جماعتوں کے رہنما جنتر منتر پر کسان سنسد میں شامل ہوئے۔ کسانوں کی لڑائی کو اپنا تعاون دیا اور کسانوں کی لڑائی کی حمایت کرنے کے اپنے فیصلہ کن عزم کا اعادہ کیا۔ کسانوں نے بھی مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کی۔
یواین آئی