نئی دہلی: آسام کے میڈیا نیٹ ورک کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل کو لوک سبھا اور اسمبلی کی 33 فیصد نشستیں خواتین کو مختص کرکے آج نافذ کیا جا سکتا ہے۔ سیاسی نظام میں خواتین کی شرکت کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہندوستانی خواتین سیاسی نظام میں اس طرح حصہ نہیں لے رہی ہیں جس طرح انہیں لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ’’ان (خواتین) کو سیاست میں حصہ لینے میں مدد کرنے کا سب سے بڑا کام کانگریس پارٹی نے پنچایتی راج میں 33 فیصد ریزرویشن دے کر کیا تھا۔‘‘ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے،انہوں نے کہا، "جب ہم پنچایتی راج میں خواتین کے ریزرویشن کو منظور کرنے کی کوشش کر رہے تھے، تو بی جے پی نے اس معاملے پر ہماری مخالفت کی۔ ایسی صورتحال میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے میں کون دلچسپی رکھتا ہے۔
-
The Women's Reservation Bill can be implemented tomorrow by allocating 33% of Lok Sabha and Vidhan Sabha seats to women. There is no connection between women's reservations and the Decadal Census or Delimitation.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
They (BJP) want to divert people's attention from the Adani… pic.twitter.com/mMInB1aTbH
">The Women's Reservation Bill can be implemented tomorrow by allocating 33% of Lok Sabha and Vidhan Sabha seats to women. There is no connection between women's reservations and the Decadal Census or Delimitation.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023
They (BJP) want to divert people's attention from the Adani… pic.twitter.com/mMInB1aTbHThe Women's Reservation Bill can be implemented tomorrow by allocating 33% of Lok Sabha and Vidhan Sabha seats to women. There is no connection between women's reservations and the Decadal Census or Delimitation.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023
They (BJP) want to divert people's attention from the Adani… pic.twitter.com/mMInB1aTbH
بی جے پی پر بھٹکانے والی حکمت عملی اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اب ماضی کے تجربات سے سیکھا ہے کہ اس سے کیسے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے سیکھ لیا ہے کہ بی جے پی کے خلفشار کے ہتھکنڈوں سے کیسے نمٹا جائے۔ کرناٹک انتخابات میں ہم نے ایک واضح نقطہ نظر دیا اور اب ہم بیان پر کنٹرول رکھتے ہیں. اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کچھ بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اب ہمارا بیان پر کنٹرول ہے۔
-
I have never seen what I saw in Manipur in my entire life.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
When we arrived in Manipur, the Meiteis warned us not to bring Kuki members as a part of our security; otherwise, they would kill them. Similarly, the Kuki people warned us against bringing security personnel from the… pic.twitter.com/KE2AYMqfwZ
">I have never seen what I saw in Manipur in my entire life.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023
When we arrived in Manipur, the Meiteis warned us not to bring Kuki members as a part of our security; otherwise, they would kill them. Similarly, the Kuki people warned us against bringing security personnel from the… pic.twitter.com/KE2AYMqfwZI have never seen what I saw in Manipur in my entire life.
— Congress (@INCIndia) September 24, 2023
When we arrived in Manipur, the Meiteis warned us not to bring Kuki members as a part of our security; otherwise, they would kill them. Similarly, the Kuki people warned us against bringing security personnel from the… pic.twitter.com/KE2AYMqfwZ
یہ بھی پڑھیں:
- خواتین ریزرویشن بل او بی سی کے بغیر نامکمل ہے: راہل گاندھی
- خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے، راہل
منی پور تنازعہ کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ شمال مشرقی ریاست کی صورتحال پر مرکزی حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وہاں نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے ریاست منی پور کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے منی پور میں جو کچھ دیکھا وہ اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔
'انڈیا الائنس' اور متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے لچک کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا، "تمام چیلنجوں کے درمیان ہم (انڈیا الائنس) متحد ہوئے ہیں اور میں نے پہلے کبھی اپوزیشن کو اس طرح کام کرتے نہیں دیکھا۔ اتنی لچک کے ساتھ کیونکہ ہم ایک سیاسی جماعت سے لڑ رہے ہیں لیکن ہندستان کے خیال کا دفاع کر رہے ہیں، اسی لیے ہم نے اپنے اتحاد کا نام آئی این ڈی آئی اے رکھا ہے۔" (یو این آئی)