ETV Bharat / bharat

Pegasus Spyware: ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل

سینیئر صحافی سنجیب کے آر بروہا کے مطابق اسرائیل کی ٹیکنالوجی کمپنی این ایس او کی جانب سے تیار کردہ جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس' کو ہدف کے ڈیوائس سے ہٹانا انتہائی مشکل ترین کام ہے، جب تک سرور سے اسے ان انسٹال نہیں کیا جاتا تب تک یہ آپ کی رازداری پر حملہ کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل
ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل
author img

By

Published : Jul 20, 2021, 9:50 AM IST

Updated : Jul 20, 2021, 11:49 AM IST

خفیہ طریقہ سے ہدف کے فون یا کمپیوٹر میں انسٹال ہونے کے بعد پیگاسس ایک خطرناک سافٹ ویئر کی شکل اختیار کرلیتا ہے، آپ چاہیں جتنی بار اپنے فون کی سیٹنگ بدل لیں یا اسے ریبوٹ کرلیں اس سافٹ ویئر سے نجات حاصل نہیں کی جاسکتی۔

عالمی میڈیا میں حیرت انگیز انکشافات کے بعد بھارت میں یہ موضوع بھی اب طول پکڑنے لگا ہے۔ اس نے بھارت کے سامنے بھی ایک بڑے تنازعہ کو جنم دے دیا ہے کہ شاید بھارتی حکومت نے بھی دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہونے والے اسرائیل کے اس جاسوسی سافٹ ویئر کا استعمال کرکے کابینہ کے وزراء، نامور سیاست دانوں، حقوق انسانی کے کارکنان، ججوں، صحافیوں اور دیگر افراد کی غیرقانونی طریقہ سے جانکاری حاصل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے سنہ 2015 میں افریقی ملک کا پیگاسس سافٹ ویئر بیچنے والے کے ساتھ ہوئے معاہدے کی ایک کاپی حاصل کی ہے، جس میں سافٹ ویئر کے کسی ڈیوائز میں موجود رہنے کی صلاحیت اور استحکام کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کیا گیا ہے۔

اس معاہدہ میں مختلف ذیلی ہیڈلائن کے تحت کئی چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے۔'' جیسے: یہ ایک قسم کا ضدی سافٹ ویئر ہے، اگر یہ آپ کے فون میں انسٹال ہے تو فون کو ریبوٹ کرنے کی صورت میں بھی آپ اس کا صفایا نہیں کرسکتے ہیں، چاہے آپ ڈیوائس کو ریبوٹ کریں یا ڈیوائس کو دوبارہ سے آن یا آف، اسے فون سے ہٹایا نہیں جاسکتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر موبائل صارف کو او ایس ورژن کو اپ گریڈ کرنے سے روکتا ہے۔ ڈیوائس کی فیکٹری ری سیٹ کو بھی یہ برداشت کرسکتا ہے۔

عام طور پر جب آپ فیکٹری ری سیٹ یا ماسٹر ری سیٹ کرتے ہیں تب آپ کے ڈیوائس کی سیٹنگ بالکل پرانے جیسی ہوجاتی ہے جیسا کہ آپ اسے نیا خرید کر لائے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس ری سیٹ کے بعد آپ کے ڈیوائس میں موجود تمام ڈیٹا اور معلومات ہمیشہ کے لیے مٹ جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:پیگاسس آخر ہے کیا اور یہ فون کو کیسے ہیک کرتا ہے؟

جاسوسی سافٹ ویئر کے خریدار اور این ایس او کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق اگر کوئی حکومت یا تفتیشی ایجنسی کے ذریعہ کی جانے والی جاسوسی یا نگرانی کے دوران مکمل رازداری کو برقرار رکھنا ہے۔ اس سافٹ ویئر کا استعمال کرنے والے صارف کو اس معاہدے کی دفعات پر عملدرآمد کرنے کے لیے اس طرح کی خفیہ معلومات صرف اپنے متعلقہ ملازمین اور مشیروں کو دے سکتا ہے۔

اسرائیل کی یہ کمپنی جو این ایس او گروپ ٹیکنالوجیز لمیٹیڈ کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ اس کا رجسٹر دفتر اسرائیل حماد سینٹ ہرزلیہ میں واقع ہے۔ یہ کمپنی بتاتی ہے کہ سائبر انٹلی جنس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنے سافٹ ویئر کو فروخت اور سپلائی کرتی ہے۔ سافٹ ویئر خریدنے پر این ایس او دو ہفتوں کا تربیتی کورس اور سائٹ کے ہینڈ اوور کے بعد ایک ہفتہ کا کورس فراہم کرتی ہے۔

اس سافٹ ویئر کا ایک اور فیچر یہ ہے کہ یہ آپ کے فون اور کمپیوٹر 'کی اسٹروک لاگنگ' کا پتہ لگا سکتی ہے اور اسے ریکارڈ کر کسی کو بھی ٹرانسمٹ کرسکتی ہے۔ یعنی اگر آپ اپنے فون یا کمپیوٹر کی 'کی پیڈ' پر کچھ بھی ٹائپ کرتے ہیں تو بغیر آپ کی جانکاری کے خفیہ طور پر اس کی ریکارڈنگ ہوجاتی ہے اور اس مونیٹرنگ ٹیکسٹنگ کے ذریعہ آپ کے اہم یا حساس اکاؤنٹ کے نام اور پاس ورڈ کی جانکاری حاصل ہوجاتی ہے۔

جاسوسی سافٹ ویئر ٹارگیٹ ڈیوائس کے کیمرہ سے فعال ڈیٹا اکٹھا کرنے کے علاوہ فون نمبر کی تمام تفصیلات، میسجز، ای میلز، کال لوگز، واٹس ایپ کال لوگ اور اسکائپ کال لاگز کے اصل وقت کا ڈیٹا نکال سکتا ہے۔

اس سافٹ ویئر کی دلچسپ قابلیت یہ ہے کہ یہ 'روپ ٹیپ' یا آپ کے اطراف میں موجود دیگر آوازوں کو بھی باریکی سے سن اور ریکارڈ کرسکتا ہے۔ اگر آپ کا مائیکروفون آن ہے تو ڈیوائس کے اطراف میں موجود آوازوں کو سنا جاسکتا ہے۔ان آواز کو ریکارڈ کرلیا جاتا ہے اور تجزیہ کے لیے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ ڈیوائس آپ کے علم اور اجازت کے بغیر ہی مائیکرو فون آن کرسکتا ہے۔ مائیکرو فون کو آن کرنے کے لیے ڈیوائس کو ایک سائلنٹ کال آتی ہے، نہ تو ڈیوائس میں اس کی ریکارڈنگ کی نشاندہی ملتی ہے اور نہ ہی ڈیوائس میں یہ سائلنٹ کال ظاہر ہوتی ہے۔ ڈیوائس کے اطراف کے شور کی ریکارڈنگ کا معیار ڈیوائس کے ماڈل پر منحصر ہے۔

خفیہ طریقہ سے ہدف کے فون یا کمپیوٹر میں انسٹال ہونے کے بعد پیگاسس ایک خطرناک سافٹ ویئر کی شکل اختیار کرلیتا ہے، آپ چاہیں جتنی بار اپنے فون کی سیٹنگ بدل لیں یا اسے ریبوٹ کرلیں اس سافٹ ویئر سے نجات حاصل نہیں کی جاسکتی۔

عالمی میڈیا میں حیرت انگیز انکشافات کے بعد بھارت میں یہ موضوع بھی اب طول پکڑنے لگا ہے۔ اس نے بھارت کے سامنے بھی ایک بڑے تنازعہ کو جنم دے دیا ہے کہ شاید بھارتی حکومت نے بھی دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہونے والے اسرائیل کے اس جاسوسی سافٹ ویئر کا استعمال کرکے کابینہ کے وزراء، نامور سیاست دانوں، حقوق انسانی کے کارکنان، ججوں، صحافیوں اور دیگر افراد کی غیرقانونی طریقہ سے جانکاری حاصل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے سنہ 2015 میں افریقی ملک کا پیگاسس سافٹ ویئر بیچنے والے کے ساتھ ہوئے معاہدے کی ایک کاپی حاصل کی ہے، جس میں سافٹ ویئر کے کسی ڈیوائز میں موجود رہنے کی صلاحیت اور استحکام کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کیا گیا ہے۔

اس معاہدہ میں مختلف ذیلی ہیڈلائن کے تحت کئی چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے۔'' جیسے: یہ ایک قسم کا ضدی سافٹ ویئر ہے، اگر یہ آپ کے فون میں انسٹال ہے تو فون کو ریبوٹ کرنے کی صورت میں بھی آپ اس کا صفایا نہیں کرسکتے ہیں، چاہے آپ ڈیوائس کو ریبوٹ کریں یا ڈیوائس کو دوبارہ سے آن یا آف، اسے فون سے ہٹایا نہیں جاسکتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر موبائل صارف کو او ایس ورژن کو اپ گریڈ کرنے سے روکتا ہے۔ ڈیوائس کی فیکٹری ری سیٹ کو بھی یہ برداشت کرسکتا ہے۔

عام طور پر جب آپ فیکٹری ری سیٹ یا ماسٹر ری سیٹ کرتے ہیں تب آپ کے ڈیوائس کی سیٹنگ بالکل پرانے جیسی ہوجاتی ہے جیسا کہ آپ اسے نیا خرید کر لائے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس ری سیٹ کے بعد آپ کے ڈیوائس میں موجود تمام ڈیٹا اور معلومات ہمیشہ کے لیے مٹ جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:پیگاسس آخر ہے کیا اور یہ فون کو کیسے ہیک کرتا ہے؟

جاسوسی سافٹ ویئر کے خریدار اور این ایس او کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق اگر کوئی حکومت یا تفتیشی ایجنسی کے ذریعہ کی جانے والی جاسوسی یا نگرانی کے دوران مکمل رازداری کو برقرار رکھنا ہے۔ اس سافٹ ویئر کا استعمال کرنے والے صارف کو اس معاہدے کی دفعات پر عملدرآمد کرنے کے لیے اس طرح کی خفیہ معلومات صرف اپنے متعلقہ ملازمین اور مشیروں کو دے سکتا ہے۔

اسرائیل کی یہ کمپنی جو این ایس او گروپ ٹیکنالوجیز لمیٹیڈ کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ اس کا رجسٹر دفتر اسرائیل حماد سینٹ ہرزلیہ میں واقع ہے۔ یہ کمپنی بتاتی ہے کہ سائبر انٹلی جنس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنے سافٹ ویئر کو فروخت اور سپلائی کرتی ہے۔ سافٹ ویئر خریدنے پر این ایس او دو ہفتوں کا تربیتی کورس اور سائٹ کے ہینڈ اوور کے بعد ایک ہفتہ کا کورس فراہم کرتی ہے۔

اس سافٹ ویئر کا ایک اور فیچر یہ ہے کہ یہ آپ کے فون اور کمپیوٹر 'کی اسٹروک لاگنگ' کا پتہ لگا سکتی ہے اور اسے ریکارڈ کر کسی کو بھی ٹرانسمٹ کرسکتی ہے۔ یعنی اگر آپ اپنے فون یا کمپیوٹر کی 'کی پیڈ' پر کچھ بھی ٹائپ کرتے ہیں تو بغیر آپ کی جانکاری کے خفیہ طور پر اس کی ریکارڈنگ ہوجاتی ہے اور اس مونیٹرنگ ٹیکسٹنگ کے ذریعہ آپ کے اہم یا حساس اکاؤنٹ کے نام اور پاس ورڈ کی جانکاری حاصل ہوجاتی ہے۔

جاسوسی سافٹ ویئر ٹارگیٹ ڈیوائس کے کیمرہ سے فعال ڈیٹا اکٹھا کرنے کے علاوہ فون نمبر کی تمام تفصیلات، میسجز، ای میلز، کال لوگز، واٹس ایپ کال لوگ اور اسکائپ کال لاگز کے اصل وقت کا ڈیٹا نکال سکتا ہے۔

اس سافٹ ویئر کی دلچسپ قابلیت یہ ہے کہ یہ 'روپ ٹیپ' یا آپ کے اطراف میں موجود دیگر آوازوں کو بھی باریکی سے سن اور ریکارڈ کرسکتا ہے۔ اگر آپ کا مائیکروفون آن ہے تو ڈیوائس کے اطراف میں موجود آوازوں کو سنا جاسکتا ہے۔ان آواز کو ریکارڈ کرلیا جاتا ہے اور تجزیہ کے لیے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ ڈیوائس آپ کے علم اور اجازت کے بغیر ہی مائیکرو فون آن کرسکتا ہے۔ مائیکرو فون کو آن کرنے کے لیے ڈیوائس کو ایک سائلنٹ کال آتی ہے، نہ تو ڈیوائس میں اس کی ریکارڈنگ کی نشاندہی ملتی ہے اور نہ ہی ڈیوائس میں یہ سائلنٹ کال ظاہر ہوتی ہے۔ ڈیوائس کے اطراف کے شور کی ریکارڈنگ کا معیار ڈیوائس کے ماڈل پر منحصر ہے۔

Last Updated : Jul 20, 2021, 11:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.