نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عام بجٹ، جو انہوں نے اتنی محنت اور ایمانداری کے ساتھ تیار کیا تھا تاکہ عام آدمی کو بااختیار بنایا جاسکے اور ملک کی معیشت کی ترقی کو تیز کیا جاسکے، لیکن پارلیمنٹ میں اس پر بحث نہیں ہوسکی۔آج یہاں کچھ صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں نرملا سیتا رمن نے کہا کہ وزیر خزانہ کے طور پر پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے تمام عام بجٹوں میں اعداد و شمار کے حوالے سے مکمل ایمانداری اور وضاحت کو برقرار رکھا گیا ہے۔ ان میں سے کسی پر بھی غیر حقیقی ہونے کا الزام نہیں لگایا گیا اور اس بار بھی انہوں نے غریب اور عام آدمی کو بااختیار بنانے کے لیے عام بجٹ تیار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ بجٹ پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کی جائے اور انہیں بجٹ کے مختلف پہلوؤں کو ارکان پارلیمنٹ اور ملک کو تفصیل سے بتانے کا موقع ملے کہ وزیر اعظم نریندر مودی غریبو ں اور عام آدمی کو بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور ملک کی معاشی حالت بھی اتنی ہی مضبوط ہو رہی ہے۔ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اپوزیشن یہ اچھی طرح سمجھتی ہے کہ معاشی صورتحال بہت مضبوط ہے اور اس محاذ پر حکومت کو گھیرنا مشکل ہے، اس لیے بے بنیاد معاملات کو اٹھا کر وزیر اعظم کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Union Budget 2023 غیر ملکی امداد کے لیے مختص رقم میں کٹوتی
یواین آئی