این آئی اے کی ٹیم لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس Ludhiana Blast Case میں جسوندر سنگھ ملتانی سے پوچھ گچھ کے لیے جرمنی جائے گی۔ 28 دسمبر کو جرمنی میں پولیس نے ممنوعہ تنظیم 'سکھس فار جسٹس' سے وابستہ جسوندر سنگھ ملتانی کو گرفتار کیا۔ جسوندر سنگھ کو لدھیانہ کورٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ مانا جا رہا ہے۔Ludhiana Blast Suspect Multani in Germany
این آئی اے کے مطابق جسوندر سنگھ ملتانی کو ڈپلومیٹک چینل کے ذریعے بھارت لانے کی تیاری کیا جا رہی ہے۔ حالانکہ اس سے قبل جسوندر سنگھ ملتانی کے خلاف کیس درج کرنا ہوگا۔
بتادیں کہ ملتانی جس تنظیم سے وابستہ ہے اسے بھارت نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ یہ تنظیم خالصتان کے نام پر سوشل میڈیا کے ذریعے پنجاب کے نوجوانوں کو دھوکہ دیتی ہے۔ چند روز قبل سکھ فار جسٹس کے گروپتون سنگھ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جسوندر کو جرمن پولیس نے گرفتار نہیں کیا بلکہ پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لیا گیا ہے۔ این آئی اے کے مجوزہ دورے نے گروپتونت سنگھ کے دعووں کی پول کھول دی ہے۔
این آئی اے کی ٹیم ایسی خالصتان نواز دہشت گرد تنظیموں اور ملک سے باہر کام کرنے والے گروپ پر نظر رکھی ہوئی ہے، جو پنجاب اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ملتانی کو تفتیش کے لیے بھارت لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
غور طلب ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب کے لدھیانہ ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں دھماکہ ہوا تھا جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی چھ دیگر زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے ریاست میں 'ہائی الرٹ' جاری کر دیا تھا۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ کورٹ کمپلیکس میں ایک عمارت کی دوسری منزل پر ٹوائلٹ میں دھماکے میں ہلاک ہونے والا شخص دھماکہ خیز ڈیوائس نصب کرنے کی کوشش کر رہا تھا یا وہ خودکش حملہ آور ہو سکتا ہے۔