قومی تحقیقاتی ایجنسی سمیت دیگر ایجنسیوں نے ایک بار پھر ملک بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اسے دوسرے راؤنڈ کا چھاپہ بتایا جا رہا ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے تحقیقاتی ایجنسیوں نے ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کئی ریاستوں میں چھاپے مارے۔ ذرائع کے مطابق آسام، کرناٹک، مدھیہ پردیش، دہلی، مہاراشٹر اور اتر پردیش میں چھاپے ماری کی کارہی ہے۔Nationwide crackdown on PFI continues
کرناٹک میں چھاپہ ماری
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ کرناٹک میں ریاست گیر چھاپوں میں PFI کی سیاسی ونگ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے 75 سے زیادہ کارکنوں اور رہنماؤں کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ اے ڈی جی پی لاء اینڈ آرڈر، بنگلورو آلوک کمار نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی یادگیری ضلع صدر سمیت 75 سے زیادہ پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی کارکنوں اور لیڈروں کو احتیاطی تحویل میں لیا گیا ہے۔ Nationwide crackdown on PFI continues
ریاست بھر میں پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔ سیکشن 108، 151 سی آر پی سی کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے دیوناہلی، بنگلورو رورل، چکبالا پور، چتردرگا، رائچور، ہاسن، بیلاری، باگل کوٹ، کوپل اور ریاست کے دیگر اضلاع میں چھاپے مارے۔ بنگلورو کے اے ڈی جی پی آلوک کمار نے کہا کہ پی ایف آئی کے رائچور ضلع کے سابق صدر محمد اسماعیل کو بھی گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ پی ایف آئی کے تین لیڈروں کو میسور میں جبکہ دو لیڈروں کو چامراج نگر میں حراست میں لیا گیا ہے۔ منگلور میں ضلع صدر سمیت PFI کے آٹھ لیڈروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ہوسکوٹے سے چار، چکبالا پور سے تین اور بنگلورو رورل سے نو لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اتر پردیش میں چھاپہ ماری
اتر پردیش میں ریاست کی اے ٹی ایس اور یوپی اسپیشل ٹاسک فورس نے ریاست بھر میں چھاپوں میں ایک درجن سے زیادہ پی ایف آئی لیڈروں کو حراست میں لیا۔ میرٹھ میں متعدد مقامات پر ایجسنی کے ذریعہ چھاپہ ماری گئی۔
مہاراشٹر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا آپریشن جاری رہا۔ اے ٹی ایس اور مقامی پولیس نے ریاست کے مختلف حصوں میں چھاپے مارے اور تنظیم سے وابستہ مختلف لوگوں کو گرفتار کیا۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے کہا کہ ریاست کے کئی حصوں میں اے ٹی ایس اور مقامی پولیس پی ایف آئی سے وابستہ لوگوں پر چھاپے مار رہی ہے۔
تھانے پولیس نے کہا کہ اس کی کرائم برانچ نے PFI سے وابستہ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ناسک پولیس نے تنظیم سے وابستہ دو لوگوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ دونوں گرفتار افراد کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ناسک پولیس کے مطابق، دو افراد میں سے ایک، جس کی شناخت محمد عرفان کے نام سے ہوئی ہے، اس سے قبل اس سال مئی میں ایک غیر قانونی ریلی کے انعقاد کے لیے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقامی پولیس کے مطابق، کچھ لوگوں کے خلاف اطلاعات موصول ہوئیں، جو PFI سے وابستہ تھے، جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ مالیگاؤں قصبے میں بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔
راجستھان میں چھاپہ ماری
راجستھان میں بھی قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے پی ایف آئی کے خلاف کاروائی کی گئی،ایجنسی کی اس کاروائی کے خلاف جےپور کے مسلم تنظیموں کی جانب سے یہ اعلان کیاگیا ہے وہ بروز جمعہ احتجاج کرینگے۔
آج کا چھاپہ 22 ستمبر کو پی ایف آئی کے خلاف این آئی اے اور ای ڈی کی طرف سے شروع کی گئی کارروائی کے تسلسل میں تھا۔ این آئی اے نے 15 ریاستوں میں پھیلی اپنی اب تک کی سب سے بڑی چھاپہ مار کارروائی کے دوران پی ایف آئی کے 106 سے زیادہ ارکان کو گرفتار کیا تھا۔ اب تک کے سب سے بڑے تفتیشی عمل میں کئی مقامات پر تلاشی لی گئی۔ آپریشن رات 1 بجے کے قریب شروع ہوا اور صبح 5 بجے تک جاری رہا۔ جس میں ریاستی پولیس، سنٹرل آرمڈ پولیس فورسس اور این آئی اے اور ای ڈی کے 1500 سے زیادہ اہلکار شامل تھے۔
مزید پڑھیں:Dalit Sena Protest in Karnataka پی ایف آئی لیڈران کی گرفتاری کے خلاف دلت سینا کا احتجاج
چھاپہ مار ٹیموں نے متعدد مجرمانہ دستاویزات، 100 سے زائد موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر مواد قبضے میں لے لیا ہے۔ یہ تلاشی ایسے افراد کے رہائشی اور سرکاری احاطے میں کی گئی جو 'دہشت گردی کی مالی معاونت، تربیتی کیمپ منعقد کرنے اور لوگوں کو کالعدم تنظیموں میں شمولیت کے لیے بنیاد پرست بنانے میں ملوث تھے۔