اجین : ریاست مدھیہ پردیش میں 6 سال قبل ضلع شاہجہاں پور کے جبڑی ریلوے اسٹیشن کے پاس اجین پیسنجر ٹرین میں صبح 9:38 بجے ہوئے بلاسٹ معاملے میں این آئی اے کورٹ نے آئی ایس آئی ایس (ISIS) سے جڑے 7 کارکنان کو پھانسی اور ایک کو عمر قید سزا سنائی ہے۔ اسپیشل جج ویویکانند شرن ترپاٹھی نے انہیں 24 فروری کو گنہگار قرار دیا تھا۔ اس بلاسٹ میں 9 مسافر شدید طور پر زخمی ہوئے تھے جب کی کئی مسافروں نے ٹرین سے کود کر اپنی جان بچائی تھی۔ خصوصی استغاثہ (پبلک پراسیکیوشن) کیلاش کیشور شرما نے بتایا کہ ملزمین میں محمد فیصل، غوث محمد خان، محمد اطہر، عاطف مظفر، دانش، سید میر حسن، آصف اقبال کو پھانسی دی جائےگی۔ جب کے عاطف ایرانی کو عمر قید ہوگی۔
ان سبھی پر لکھنؤ سمیت دیگر شہروں میں بم بلاسٹ کرنے کے ساتھ ہی کانپور اوناو ریلوے ٹریک پر بم رکھنے کا بھی الزام ہے۔ ان کے خلاف ملک کے خلاف جنگ چھڑنے دہشتگردوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کا بھی الزام ہے۔ اس معاملے میں کل 9 ملزمین تھے۔ جن میں سے ایک سیف اللہ کاکوری انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گیا تھا۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ یہ سبھی ذاکر نائیک کا ویڈیو دکھا کر نوجوانوں کو جہاد کے لئے اکستا تے تھے۔
واضح رہے کی 7 مارچ 2017 کو بھوپال اجین مسافرین ٹرین میں بلاسٹ ہوتے ہی ملک اور ریاست کی خفیہ ایجنسیاں سرگرم ہو گئی تھیں جس کے بعد تلنگانہ پولیس نے مدھیہ پردیش اور اتر پردیش پولیس کو اہم جانکاریاں دی تھیں۔ مدھیہ پردیش پولیس نے دوپہر قریب 1:30 بجے ضلع ہوشنگ آباد کی تحصیل پیپریا میں چلتی بس سے 3 نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ جس کے بعد ان نوجوانوں نے اتر پردیش کے لکھنؤ کانپور اور ایٹاوا میں چھپے ساتھیوں کے نام بتائے۔ پھر اے ٹی ایس (ATS) نے سخت قدم اٹھایا اور کانپور،ایٹاوا سے 3 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ اور پھر 6 سال تک یہ کیس زیر سماعت رہا اور اب اس کا فیصلہ آیا ہے۔