نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے بدھ کو کہا کہ اس نے کوٹائم ضلع میں پناہ گاہوں سے لڑکیوں کے بار بار غائب ہونے کے سلسلے میں کیرالہ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کوٹائیم ضلع کے منگنم میں ایک شیلٹر ہوم سے نو لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے این ایچ آر سی نے کہا کہ اس نے ریاست کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں اس واقعہ کے بارے میں اطلاعات طلب کی گئی ہیں اور ساتھ ہی لڑکیوں کی گمشدگی کے بارے میں بھی کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
این ایچ آر سی نے اس بارے میں بھی رپورٹ مانگی ہے کہ آیا شیلٹر ہوم سے لڑکیوں کو اغوا کرنے میں سماجی انصاف ڈپارٹمنٹ یا چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کا کوئی سرکاری ملازم ملوث تھا۔ اس کے علاوہ این ایچ آر سی نے لاپتہ لڑکیوں کی شکایت کے بارے میں بھی اطلاعات مانگی ہیں۔ مہیلا سماکھیا نامی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کے زیر انتظام پناہ گاہ کی نگرانی اور موثر نگرانی کا فقدان دکھائی دیتا ہے۔ اس کے باوجود اسے محکمہ سماجی انصاف اور چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے تسلیم کیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پناہ گزیں لڑکیاں اس شیلٹر ہوم میں اپنے قیام سے مطمئن یا خوش نہیں ہیں۔
کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان لڑکیوں کے ساتھ کسی قسم کا غیر انسانی اور غیر مہذب سلوک روا رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ شیلٹر ہوم چھوڑنے پر مجبور ہیں۔این ایچ آر سی نے کہاکہ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو کوٹائم میں منگنم سے لاپتہ لڑکیوں کے لیے درج مقدمے کی حیثیت اور گرفتاریوں (اگر کوئی ہے) کے بارے میں ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں سال 2017 میں کمیشن کے ذریعے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل درآمد کی صورتحال کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ معاشرے کے کمزور طبقات کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ اس سلسلے میں حکام کو دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Human Rights Commission این ایچ آر سی نے دہلی حکومت اور پولیس کو نوٹس جاری کیا
یواین آئی