ETV Bharat / bharat

Kottayam Shelter Home شیلٹر ہوم سے لاپتہ لڑکیوں پر کیرالہ حکومت کو این ایچ آر سی کا نوٹس

author img

By

Published : Nov 16, 2022, 7:56 PM IST

این ایچ آر سی نے بدھ کو کہا کہ اس نے کوٹائم ضلع میں پناہ گاہوں سے لڑکیوں کے بار بار غائب ہونے کے سلسلے میں کیرالہ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان لڑکیوں کے ساتھ کسی قسم کا غیر انسانی اور غیر مہذب سلوک روا رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ شیلٹر ہوم چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے بدھ کو کہا کہ اس نے کوٹائم ضلع میں پناہ گاہوں سے لڑکیوں کے بار بار غائب ہونے کے سلسلے میں کیرالہ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کوٹائیم ضلع کے منگنم میں ایک شیلٹر ہوم سے نو لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے این ایچ آر سی نے کہا کہ اس نے ریاست کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں اس واقعہ کے بارے میں اطلاعات طلب کی گئی ہیں اور ساتھ ہی لڑکیوں کی گمشدگی کے بارے میں بھی کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

این ایچ آر سی نے اس بارے میں بھی رپورٹ مانگی ہے کہ آیا شیلٹر ہوم سے لڑکیوں کو اغوا کرنے میں سماجی انصاف ڈپارٹمنٹ یا چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کا کوئی سرکاری ملازم ملوث تھا۔ اس کے علاوہ این ایچ آر سی نے لاپتہ لڑکیوں کی شکایت کے بارے میں بھی اطلاعات مانگی ہیں۔ مہیلا سماکھیا نامی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کے زیر انتظام پناہ گاہ کی نگرانی اور موثر نگرانی کا فقدان دکھائی دیتا ہے۔ اس کے باوجود اسے محکمہ سماجی انصاف اور چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے تسلیم کیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پناہ گزیں لڑکیاں اس شیلٹر ہوم میں اپنے قیام سے مطمئن یا خوش نہیں ہیں۔

کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان لڑکیوں کے ساتھ کسی قسم کا غیر انسانی اور غیر مہذب سلوک روا رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ شیلٹر ہوم چھوڑنے پر مجبور ہیں۔این ایچ آر سی نے کہاکہ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو کوٹائم میں منگنم سے لاپتہ لڑکیوں کے لیے درج مقدمے کی حیثیت اور گرفتاریوں (اگر کوئی ہے) کے بارے میں ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں سال 2017 میں کمیشن کے ذریعے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل درآمد کی صورتحال کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ معاشرے کے کمزور طبقات کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ اس سلسلے میں حکام کو دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Human Rights Commission این ایچ آر سی نے دہلی حکومت اور پولیس کو نوٹس جاری کیا

یواین آئی

نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے بدھ کو کہا کہ اس نے کوٹائم ضلع میں پناہ گاہوں سے لڑکیوں کے بار بار غائب ہونے کے سلسلے میں کیرالہ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کوٹائیم ضلع کے منگنم میں ایک شیلٹر ہوم سے نو لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے این ایچ آر سی نے کہا کہ اس نے ریاست کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں اس واقعہ کے بارے میں اطلاعات طلب کی گئی ہیں اور ساتھ ہی لڑکیوں کی گمشدگی کے بارے میں بھی کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

این ایچ آر سی نے اس بارے میں بھی رپورٹ مانگی ہے کہ آیا شیلٹر ہوم سے لڑکیوں کو اغوا کرنے میں سماجی انصاف ڈپارٹمنٹ یا چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کا کوئی سرکاری ملازم ملوث تھا۔ اس کے علاوہ این ایچ آر سی نے لاپتہ لڑکیوں کی شکایت کے بارے میں بھی اطلاعات مانگی ہیں۔ مہیلا سماکھیا نامی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کے زیر انتظام پناہ گاہ کی نگرانی اور موثر نگرانی کا فقدان دکھائی دیتا ہے۔ اس کے باوجود اسے محکمہ سماجی انصاف اور چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے تسلیم کیا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پناہ گزیں لڑکیاں اس شیلٹر ہوم میں اپنے قیام سے مطمئن یا خوش نہیں ہیں۔

کمیشن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان لڑکیوں کے ساتھ کسی قسم کا غیر انسانی اور غیر مہذب سلوک روا رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ شیلٹر ہوم چھوڑنے پر مجبور ہیں۔این ایچ آر سی نے کہاکہ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو کوٹائم میں منگنم سے لاپتہ لڑکیوں کے لیے درج مقدمے کی حیثیت اور گرفتاریوں (اگر کوئی ہے) کے بارے میں ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں سال 2017 میں کمیشن کے ذریعے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل درآمد کی صورتحال کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تاکہ معاشرے کے کمزور طبقات کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ اس سلسلے میں حکام کو دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Human Rights Commission این ایچ آر سی نے دہلی حکومت اور پولیس کو نوٹس جاری کیا

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.