ایس ایم یسین نے کہا کہ، 'گیان واپی مسجد کی جو زمین کاشی وشو ناتھ مندر ٹرسٹ اور ضلع انتظامیہ کو تبادلہ میں دی گئی ہے اس حوالے سے دارالعلوم دیوبند و دارالعلوم ندوۃ العلماء سے فتویٰ طلب کیے گئے ہیں اور بنارس کے مفتیان کرام و معزز لوگوں کے ساتھ میٹنگ کی گئی، جس میں متفقہ فیصلہ ہوا کی تبادلے میں زمین مندر ٹرسٹ کو دے دی جاسکتی ہے۔
جس پر کنٹرول روم والی زمین کو تبادلہ میں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اب کسی اور زمین کے بارے میں نہ ہی کوئی بات چیت ہے اور نہ ہی زمین دینے کا کوئی ارادہ ہے۔'
انہوں نے کہا کہ کہ، 'اس طرح کی بے بنیاد خبریں شائع کرنے سے شہر کا ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے۔'
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ، 'افواہوں پر دھیان نہ دیں، ہندی اخبارات کی بے بنیاد خبروں پر بھی یقین نہ کریں۔'
واضح رہے کہ کاشی وشوناتھ کوریڈور کے احاطے میں سنی سینٹرل وقف بورڈ کی 3 پلاٹ زمین موجود ہے، جس میں سے پہلا پلاٹ نمبر 9131 ہے اسی پر مسجد ہے۔ دوسرا پلاٹ نمبر نمبر 82 76 ہے جس پر کنٹرول روم کی عمارت تھی اسی زمین کو ضلع انتظامیہ کو تبادلہ میں دی گئی ہے، اس پر کنٹرول روم تعمیر تھا انتظامیہ نے اسے قبضہ میں لےکر منہدم کردیا ہے۔
مزید پڑھیں:
گیان واپی مسجد: مسلم فریق نے وشوناتھ کاریڈور کے لیے 1700 فیٹ زمین سونپ دی
تیسرا پلاٹ نمبر 8 26 3 ہے یہ زمین گیان واپی مسجد میں داخل ہونے کی جانب 900 اسکوائر فٹ ہے۔