اننت ناگ: وادیٔ کشمیر ان دنوں شدید سردی کی زد میں ہے، ایک جانب جہاں لوگ سردی سے بچنے کے لیے اپنے گھروں میں زیادہ وقت گزارنے کو ترجیح دے رہے ہیں وہیں لوگ مختلف کام کاج کے سلسلے میں باہر جانے کے لیے گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم سائیکلنگ کا شوق رکھنے والے افراد سائیکلنگ کے جوش اور جنون کے سبب سردی کو خود پر حاوی نہیں ہونے دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے شوقین سائیکلسٹ منفی درجۂ حرارت کے باوجود پہلگام کی برفیلی وادیوں میں ماؤنٹین سائیکلنگ کرتے نظر آرہے ہیں۔ Cycling in Jammu and Kashmir
ضلع اننت ناگ کے معروف سیاحتی پہلگام میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سائیکلسٹ نے کہا کہ سائیکلنگ ان کا شوق و جنون ہے۔ شوقین اور پیشہ ور سائیکلسٹ کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا، سردی ہو یا گرمی سائیکلنگ کا شوق اور جذبہ انہیں ہر وقت باہر نکلنے پر مجبور کرتا ہے۔ اسی جذبہ کے ساتھ وہ پہلگام کے خوبصورت برفیلے مقامات پر سائیکلنگ کرنے نکلے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے سائیکلنگ ایک خاص مقصد کے لیے کی ہے۔ یہ سائیکلنگ گزشتہ برس کو الوداع اور نئے سال کی آمد کے سلسلے میں خاص طور پر شروع کی ہے تاکہ یہ مختصر سائیکل سواری ان کے لیے ایک یادگار بن جائے۔ Cycling Trends in Kashmir
57 سالہ سائیکلسٹ جگجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 وبائی مرض پھیلنے کے بعد انہوں نے سائیکلنگ شروع کی تھی تاکہ وہ جسمانی قوت کو بڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سائیکلنگ کے ذریعہ انہوں نے اپنا وزن کم کیا ہے۔ انہوں نے کشمیر سائیکلوتھان میں حصہ لے کر 300 کلو میٹر تک سائیکلنگ کی ہے جس میں وہ پورے جنوبی کشمیر میں گھومے تھے۔
جلیل المشتاق اور سید جنید نامی نوجوان سائیکلسٹ نے نہ صرف کشمیر سائکلوتھان میں حصہ لیا ہے بلکہ انہوں نے جموں کشمیر کے ہر خطے میں سائیکلنگ کی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دس برسوں سے سائیکلنگ کر رہے ہیں جس سے نہ صرف ان کا شوق پورا ہوتا ہے بلکہ ان کی جسمانی اور ذہنی قوت مستحکم رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سائیکلنگ اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہیے کیونکہ سائیکلنگ جسمانی و ذہنی صحت اور تندرستی کی ضامن ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سائیکلنگ کو اپنا مشغلہ بنائیں تاکہ وہ ہر لحاظ سے تندرست رہیں اور منشیات کی لت سے دور رہیں۔