ETV Bharat / bharat

New Reservation Bill Passed in Chhattisgarh چھتیس گڑھ اسمبلی میں نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور، بل گورنر کو بھیجا گیا

author img

By

Published : Dec 2, 2022, 10:40 PM IST

دو دسمبر 2022 چھتیس گڑھ کی پارلیمانی تاریخ میں ایک بہت ہی یادگار دن ہوگا۔ اس دن چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی نے متفقہ طور پر نیا ریزرویشن بل منظور کیا۔ بل کی منظوری کے لیے بگھیل حکومت نے دو دن کے لیے چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا تھا۔ New Reservation Bill Passed in Chhattisgarh

چھتیس گڑھ اسمبلی میں نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور، بل گورنر کو بھیجا گیا
چھتیس گڑھ اسمبلی میں نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور، بل گورنر کو بھیجا گیا

ریاست میں قبائلی ریزرویشن میں کٹوتی کا معاملہ اب اسمبلی کے ایوان میں حل ہو گیا ہے۔ چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی نے نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ اس بل کے مطابق اب چھتیس گڑھ میں شیڈول ٹرائب کے لیے 32 فیصد ریزرویشن، شیڈول کاسٹ کے لیے 13 فیصد ریزرویشن، او بی سی کے لیے 27 فیصد اور ای ڈبلیو ایس کے لیے چار فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ بل چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ New Reservation Bill Passed in Chhattisgarh

نیا ریزرویشن بل پیش کرنے پر سی ایم بھوپیش بگھیل نے ایوان میں کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر کو مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے بہت اچھی بات کی اور بہتر تجاویز دیں۔ وزیراعلیٰ نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو دو مہینے دس دن بہت بڑا لگتا تھا لیکن سال 2012 میں ریزرویشن نافذ کرنے کے بعد 6 سال کا وقت ان کو بہت کم لگ رہا تھا۔ سی ایم بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "بی جے پی کے پاس اپنے انچارج کے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے، اسی لیے وہ الزامات لگا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے دور میں ریزرویشن ایک موضوع تھا، بی جے پی میں وزراء کی ایک کمیٹی بنی تھی، لیکن اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ ہائی کورٹ میں بھی نہیں دی تھی۔ کوانٹیفائی ایبل ڈیٹا کمیشن 7 سالوں میں بی جے پی نہیں بنا سکی۔ ہماری حکومت آئی تو ہم نے کمیشن بنایا اور اس کی رپورٹ بھی 3 سال کے اندر آ گئی، جب کہ کورونا میں 2 سال گزرے تھے۔ واضح رہے کہ سال 2012 تک چھتیس گڑھ میں 50 فیصد ریزرویشن دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سال 2012 سے 19 ستمبر 2022 تک 68 فیصد ریزرویشن تھا۔ اب 76 فیصد ریزرویشن کا بل ودھان سبھا کے خصوصی اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Cryptocurrency Regulation Bill: کرپٹو کرنسی پر پابندی کیلئے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جائے گا

ریاست میں قبائلی ریزرویشن میں کٹوتی کا معاملہ اب اسمبلی کے ایوان میں حل ہو گیا ہے۔ چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی نے نیا ریزرویشن بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ اس بل کے مطابق اب چھتیس گڑھ میں شیڈول ٹرائب کے لیے 32 فیصد ریزرویشن، شیڈول کاسٹ کے لیے 13 فیصد ریزرویشن، او بی سی کے لیے 27 فیصد اور ای ڈبلیو ایس کے لیے چار فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ بل چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ New Reservation Bill Passed in Chhattisgarh

نیا ریزرویشن بل پیش کرنے پر سی ایم بھوپیش بگھیل نے ایوان میں کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر کو مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے بہت اچھی بات کی اور بہتر تجاویز دیں۔ وزیراعلیٰ نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو دو مہینے دس دن بہت بڑا لگتا تھا لیکن سال 2012 میں ریزرویشن نافذ کرنے کے بعد 6 سال کا وقت ان کو بہت کم لگ رہا تھا۔ سی ایم بھوپیش بگھیل نے کہا کہ "بی جے پی کے پاس اپنے انچارج کے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے، اسی لیے وہ الزامات لگا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے دور میں ریزرویشن ایک موضوع تھا، بی جے پی میں وزراء کی ایک کمیٹی بنی تھی، لیکن اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ ہائی کورٹ میں بھی نہیں دی تھی۔ کوانٹیفائی ایبل ڈیٹا کمیشن 7 سالوں میں بی جے پی نہیں بنا سکی۔ ہماری حکومت آئی تو ہم نے کمیشن بنایا اور اس کی رپورٹ بھی 3 سال کے اندر آ گئی، جب کہ کورونا میں 2 سال گزرے تھے۔ واضح رہے کہ سال 2012 تک چھتیس گڑھ میں 50 فیصد ریزرویشن دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سال 2012 سے 19 ستمبر 2022 تک 68 فیصد ریزرویشن تھا۔ اب 76 فیصد ریزرویشن کا بل ودھان سبھا کے خصوصی اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Cryptocurrency Regulation Bill: کرپٹو کرنسی پر پابندی کیلئے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جائے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.