ETV Bharat / bharat

'سی بی آئی نے غیرملکی شہری سے تفتیش کی اجازت طلب کی'

مرکزی تفتیشی ایجنسی نے دلی ہائی کورٹ میں ایک اپیل دائر کر کے سابق مرکزی وزیر اجے ماکن کے لیٹرپیڈ پرسابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے نام سے ایک فرضی خط تیار کرنے کے معاملے میں ایک غیر ملکی شخص سے پوچھ گچھ کی اجازت طلب کی ہے، جسٹس یوگیش کی بنچ اس معاملے پر اگلی سماعت 27 جنوری کو کرے گی۔

'سی بی آئی نے غیرملکی شہری سے تفتیش کی اجازت طلب کی'
'سی بی آئی نے غیرملکی شہری سے تفتیش کی اجازت طلب کی'
author img

By

Published : Jan 5, 2021, 8:16 PM IST

Updated : Jan 5, 2021, 8:45 PM IST

مرکزی تفتیشی ایجنسی نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف چیلنج کیا ہے جس میں ایک غیر ملکی شخص سی ایلمنڈ ایلن سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ آج سماعت کے دوران اس معاملے کے ملزم اور آرمس ڈیلر ابھیشیک ورما کے وکیل نے سی بی آئی کی اس اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ' سی بی آئی ایلن سے پوچھ گچھ کے لیے کئی بار سمن جاری کر چکی ہے، ٹرایل کورٹ نے ایلن کو چار بار سمن جاری کیا تھا لیکن وہ ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں آخری دلیلوں کے لیے لسٹ کیا گیا تھا، اس کے باوجود سی بی آئی نے 23 اکتوبر 2020 کو ٹرائل میں ایلن سے پوچھ گچھ کی اجازت کے لیے عرضی داخل کیا۔

سماعت کے دوران سی بی آئی نے کہاکہ' پوچھ گچھ کے لیے ایلن اس وجہ سے حاضر نہیں کیے جاسکے کیونکہ انہوں نے بھارت آنے کے لیے کافی شرطیں لگائی ہیں، لیکن اب وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تیار ہیں، ٹرائل کورٹ نے کہا تھا کہ' سپریم کورٹ نے 4 جنوری 2018 میں اس معاملے کا ٹرائل ایک سال میں پورا کرنے کا حکم دیا تھا جوکہ ختم ہوچکا ہے، ایسے میں ایلن کو پوچھ گچھ کی اجازت دینے کا مطلب نئے سرے سے ٹرائل کرنا ہے'۔

آپ کو بتادیں کہ یہ سارا معاملہ 2009 کا ہے، اس معاملے کے ملزم جگدیش ٹائٹلر اور ابھشیک ورما پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے اجے ماکن کے لیٹرپیڈ پر منموہن سنگھ کے نام ایک چٹھی لکھی تھی، اس فرضی چٹھی کو 'زیڈ ٹی ای'(ZTE) ٹیلی کام کے افسران کو دکھایا گیا۔ مزید بیرون ممالک سے آنے والے کچھ افراد کو ہورہی دشواریوں کو دور کرانے کے لیے 50 لاکھ روپے بطور رشوت بھی لیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کوچی– منگلورو قدرتی گیس پائپ لائن کو قوم کے نام وقف کیا

سنہ 2015 میں سی بی آئی کورٹ نے ٹائٹلر اور ورما کے خلاف الزامات طے کیے تھے، اس کے خلاف ٹائٹلر کی عرضی کو دلی ہائی کورٹ 17 اکتوبر 2017 کو خارج کر چکا ہے۔ مزید دونوں کے خلاف بھارتی پینل کورٹ کی دفعات 120 بی، 420،471، اور 511 مزید انسداد بدعنوانی کا قانون کی دفعات8 کے تحت سی بی آئی نے مقدمہ درج کیا تھا۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف چیلنج کیا ہے جس میں ایک غیر ملکی شخص سی ایلمنڈ ایلن سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ آج سماعت کے دوران اس معاملے کے ملزم اور آرمس ڈیلر ابھیشیک ورما کے وکیل نے سی بی آئی کی اس اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ' سی بی آئی ایلن سے پوچھ گچھ کے لیے کئی بار سمن جاری کر چکی ہے، ٹرایل کورٹ نے ایلن کو چار بار سمن جاری کیا تھا لیکن وہ ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں آخری دلیلوں کے لیے لسٹ کیا گیا تھا، اس کے باوجود سی بی آئی نے 23 اکتوبر 2020 کو ٹرائل میں ایلن سے پوچھ گچھ کی اجازت کے لیے عرضی داخل کیا۔

سماعت کے دوران سی بی آئی نے کہاکہ' پوچھ گچھ کے لیے ایلن اس وجہ سے حاضر نہیں کیے جاسکے کیونکہ انہوں نے بھارت آنے کے لیے کافی شرطیں لگائی ہیں، لیکن اب وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تیار ہیں، ٹرائل کورٹ نے کہا تھا کہ' سپریم کورٹ نے 4 جنوری 2018 میں اس معاملے کا ٹرائل ایک سال میں پورا کرنے کا حکم دیا تھا جوکہ ختم ہوچکا ہے، ایسے میں ایلن کو پوچھ گچھ کی اجازت دینے کا مطلب نئے سرے سے ٹرائل کرنا ہے'۔

آپ کو بتادیں کہ یہ سارا معاملہ 2009 کا ہے، اس معاملے کے ملزم جگدیش ٹائٹلر اور ابھشیک ورما پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے اجے ماکن کے لیٹرپیڈ پر منموہن سنگھ کے نام ایک چٹھی لکھی تھی، اس فرضی چٹھی کو 'زیڈ ٹی ای'(ZTE) ٹیلی کام کے افسران کو دکھایا گیا۔ مزید بیرون ممالک سے آنے والے کچھ افراد کو ہورہی دشواریوں کو دور کرانے کے لیے 50 لاکھ روپے بطور رشوت بھی لیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے کوچی– منگلورو قدرتی گیس پائپ لائن کو قوم کے نام وقف کیا

سنہ 2015 میں سی بی آئی کورٹ نے ٹائٹلر اور ورما کے خلاف الزامات طے کیے تھے، اس کے خلاف ٹائٹلر کی عرضی کو دلی ہائی کورٹ 17 اکتوبر 2017 کو خارج کر چکا ہے۔ مزید دونوں کے خلاف بھارتی پینل کورٹ کی دفعات 120 بی، 420،471، اور 511 مزید انسداد بدعنوانی کا قانون کی دفعات8 کے تحت سی بی آئی نے مقدمہ درج کیا تھا۔

Last Updated : Jan 5, 2021, 8:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.