ریاست کی وزیر صحت وینا ورگیز نے صحافیوں کو بتایا کہ 'یہاں سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ادارہ جاتی میڈیکل بورڈ قائم کردیا گیا ہے اور ایسے مریضوں کے اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے ایک خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا جاچکا ہے، جس سے مریضوں کے بارے میں ضروری حکمت عملی بناکر ان کی نگرانی کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'کوزی کوڈ میں اس وائرس انفیکشن کا پتہ لگانے کے بعد ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو رات دن کام کرے گا۔ بچے کی موت کے بعد جو ترمیم شدہ رابطے کی فہرست بنائی گئی ہے اس میں 251 لوگ شامل ہیں اور ان میں 129صحت کارکنان ہیں اور ان تمام کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے 38 لوگوں کو زیادہ خطرے والی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پولیس کی جدوجہد نے نوزائیدہ کو ماں سے ملایا
خیال رہے کہ ماور علاقہ کے نزدیک واجہور کے رہنے والے ایک 12سالہ بچے کے 'نپاہ' سے متاثر ہونے کی تصدیق سنیچر کی دیر رات پونے میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی نے کی تھی اور اس کی موت اتوار کی صبح ہوئی تھی۔
یو این آئی