خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ماؤنوازوں نے بیجا پور سے لاپتہ جوان راکیشور سنگھ منہاس کو رہا کر دیا ہے۔ چھ اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤنوازوں نے لاپتہ جوان کو اپنے قبضے میں ہونے کی بات کہی تھی۔
دراصل تین اپریل کو تریم کے جنگلوں میں ہوئے ماؤنوازوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر کے بعد راکیشور سنگھ لاپتہ تھے۔ چھ اپریل کو پریس نوٹ جاری کرکے ماؤ نوازوں نے لاپتہ ہوئے جوان کو اپنے قبضے میں لینے کی بات کہی تھی۔ راکیشور سنگھ منہاس کوبرا بٹالین کے جوان ہیں۔ وہ جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے رہنے والے ہیں۔ ان کا خاندان مسلسل حکومت سے اپیل کر رہا تھا کہ انہیں صحیح سلامت واپس لایا جائے۔
اپریل میں ہوئے ماؤنوازوں اور سکیورٹی اہلکار کے درمیان تصادم میں کل 24 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 31 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے، جن کا علاج چھتیس گڑھ کے الگ الگ ہسپتالوں میں جاری ہے۔ شہید ہوئے جوانوں میں ڈی آر جی، ایس ٹی ایف اور کوبرا بٹالین کے جوان شامل ہیں۔ اسی تصادم کے بعد سے سکیورٹی اہلکار راکیشور سنگھ منہاس لاپتہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بیجاپور ماؤنواز حملہ: 24 جوان ہلاک، 31 زخمی اور متعدد لاپتہ
اس درمیان چھتیس گڑھ کے تمام سماجی ادارے اور سکیورٹی اہلاکاروں کے اہل خانہ نے انہیں صحیح سلامت رہا کرانے کی مرکزی حکومت، جموں و کشمیر کے ایل جی نیز چھتیس گڑھ کے وزیراعلی سے اپیل کی تھی۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ جلد سے جلد کوئی مناسب طریقہ کار اپنا کر ان کے شوہر کو واپس لایا جائے۔ اور آج اس میں کامیابی مل گئی ہے۔
ان کی رہائی کے بعد ان کے گھر میں جشن کا ماحول ہے۔ اہل خانہ اپنے رشتہ داروں کو مٹھائی کھلا کر اپنی خوشیوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ راکیشور سنگھ کی اہلیہ مینا منہاس بھی کافی خوش نظر آئیں۔ انہوں نے مرکزی و ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔