این سی پی لیڈر اور مہاراشٹر حکومت میں کابینہ کے وزیر نواب ملک NCP Leader Nawab Malik نے سپریم کورٹ Supreme Court میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بامبے ہائی کورٹ نے ای ڈی کی طرف سے ان کے خلاف کی گئی کارروائی سے متعلق عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ منی لانڈرنگ کیس میں نواب ملک 4 اپریل تک عدالتی تحویل میں ہیں۔
واضح رہے کہ نواب ملک کو 23 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد مہاراشٹر کی ادھو ٹھاکرے حکومت میں ہلچل مچ گئی۔ اسی سلسلے میں ریاستی حکومت کے کئی وزراء نے مرکزی حکومت پر تنقید کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے غلط استعمال کا الزام لگایا تھا۔ مہاراشٹر حکومت نے کہا کہ نواب ملک اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے وزیر ہیں، اس لیے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ملک نے دائر درخواست میں اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرفتاری غیر قانونی ہے اور عرضی گزار کے بنیادی حقوق کے ساتھ ساتھ قانونی دفعات کی خلاف ورزی ہے، وہ ایک رِٹ کے حقدار تھے۔ وہیں ای ڈی نے نواب ملِک پر داؤد ابراہیم کے ساتھ ٹیرر فنڈنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bombay HC Issues Notice to ED: نواب ملک کی گرفتاری پر ای ڈی کو ہائیکورٹ کا نوٹ