زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں کانگریس کے رہنما اور سابق وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے پٹیالہ واقع رہائش گاہ کی چھت پر کالا جھنڈا لہرایا۔ اس موقع پر ان کی اہلیہ نوجوت کور بھی موجود تھیں۔
وہیں ان کے امرتسر واقع رہائش گاہ پر ان کی بیٹی رابیہ نے کسان تحریک کی حمایت میں کالا جھنڈا لہرایا۔ قبل ازیں نوجوت سدھو نے پیر کو بھی ٹویٹ کیا تھا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا اور لکھا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں منگل کے روز صبح 9:30 بجے میرے دونوں گھروں (امرتسر اور پٹیالہ) میں کالا جھنڈا لہرایا جائے گا۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سبھی لوگ ایسا کریں۔
بتا دیں کہ ملک کی 12 اہم اپوزیشن جماعتوں نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ یہ جانکاری ایک مشترکہ بیان میں دی گئی ہے۔ اس بیان پر سونیا گاندھی (کانگریس)، ایچ ڈی دیو دیو گوڈا (جے ڈی-ایس)، شرد پوار (این سی پی)، ممتا بنرجی (ٹی ایم سی)، ادھوو ٹھاکرے (شیوسینا)، ایم کے اسٹالن (ڈی ایم کے)، ہیمنت سورین (جے ایم ایم)، فاروق عبداللہ (جے کے پی اے)، اکھلیش یادو (ایس پی)، تیجسوی یادو (آر جے ڈی)، ڈی راجہ (سی پی آئی) اور ستارام یچوری (سی پی آئی ایم) نے دستخط کیے ہیں۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کسانوں کے پرامن احتجاج کے چھ ماہ مکمل ہونے کے موقع پر 26 مئی کو سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے ذریعے بلائے گئے ملک گیر مظاہرے کی حمایت کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت کو ایک ضدی رویہ چھوڑنا چاہئے اور ان معاملات پر ایس کے ایم سے دوبارہ بات چیت کا آغاز کرنا چاہئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے 12 مئی کو مشترکہ طور پر وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ وبائی امراض کا شکار ہو رہے ہمارے لاکھوں کسانوں کو بچانے کے لئے زرعی قوانین کو منسوخ کیا جائے تاکہ وہ اپنی فصلوں کو اگاکر بھارت کی عوام کا پیٹ بھر سکیں۔
مزید پڑھیں:
مکمل چاند گرہن 26 مئی کو ہوگا۔ بھارت کے بعض علاقوں میں ہی نظر آسکے گا
بیان کے مطابق، ہم زرعی قوانین کو فوری طور پر منسوخ کرنے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کے مطابق سی 2+ 50 فیصد ایم ایس پی کے قانونی نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔