ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں لوک تانترک جن سوراج پارٹی کے قومی صدر پنڈت وپن تیواری نے مذکورہ قانون میں ترمیم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں کچھ ایسی چیزیں شامل کی گئی ہیں جو بھارت میں شیڈولڈ طبقہ کے علاوہ رہ رہے 85 فیصد لوگوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر تفتیش کے ملزمان کو جیل میں ڈال دینا اور چھ ماہ تک ضمانت نہ دینا یہ کسی بھی طرح سے درست نہیں ہے۔ ایسے میں لوگ اس قانون کا غلط فائدہ اٹھائیں گے۔
پنڈت تیواری نے کہا کہ اس قانون میں جانچ والے عمل کو شامل کیا جائے، جانچ کے بعد اگر ملزم قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے جیل میں ڈال دیا جائے۔ ایسا کرنے سے لوگوں کے دلوں میں پولس اور عدلیہ پر بھروسہ قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر شیڈول طبقہ یا دیگر طبقہ کے درمیان کسی چیز کو لیکر جھگڑا ہوتا ہے تو اس میں ایس سی/ ایس ٹی قانون نہ نافذ کیا جائے کیوں کہ ایسا کرنے سے سماج میں لوگوں کے درمیان دوریاں بڑھیں گی۔
مزید پڑھیں:۔ آشیر واد یاترا پہلی ترجیح: چراغ
انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون میں دفعہ 18 اے کو شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے سے قبل معاملہ کی تفتیش ضروری نہیں ہے اور نہ ہی اس حوالے سے اعلیٰ افسران سے تبادلۂ خیال کرنے کی ضرورت ہے، ایسا کرنے سے اس قانون کا لوگ غلط فائدہ اٹھائیں گے۔ اس سے متعلق لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے ریاست کے تمام اضلاع میں مہم چلائی جائے گی اور اس کا آغاز پٹنہ سے ہوگا۔