قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کی جانب سے گذشتہ دو ماہ کے دوران 8 ایسے ادارے ہیں جنہیں اقلیت کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس میں چار مسلم، سکھ، عیسائی، جین اور بدھ مذہب کا ایک ایک ادارہ ہے۔
مسلم اداروں کے نام اور ریاست کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
رحمانیہ پبلک اسکول، اداپورا، اندور، مدھیہ پردیش۔
سیمانچل مائناریٹی بی ایڈ کالج، توحید نگر، مادھےپورا، کٹیہار، بہار۔
ایلیٹ پبلک اسکول، مدورائ، رامیش ورم، تامل ناڈو۔
یونیٹی نرسری اینڈ پرائمری اسکول، پوڈوکوٹائی، تامل ناڈو۔
اس کے علاوہ تین اور ایسے ادارے ہیں جنہیں آیندہ ایک ہفتے کے درمیان اقلیت کا درجہ دیا جانا ہے۔
یہ تمام تفصیلات قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات سے منسلک ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو دیے ہیں۔
افسر کے مطابق اس سے قبل یہ ادارہ کافی سستی سے کام کر رہا تھا لیکن گذشتہ کچھ ماہ میں رفتار پکڑی ہے جس کے بعد سے مسلسل ان اداروں کو اقلیتی درجہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس نے اس کے لیے درخواست دی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
اقتدار میں آئے تو ماب لنچنگ پر سخت قانون بنائیں گے: عمران پرتاپ گڑھی
حالانکہ کسی بھی افسر نے کیمرے پر بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔ لیکن ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو وہ فہرست دستیاب کرائی ہے، جس میں ان تمام اداروں کا ذکر ہے جنہیں گذشتہ دو ماہ کے درمیان اقلیتی درجہ دیا گیا ہے۔