وزیر اعظم نریندر مودی آج 5.30 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ’’بحری تحفظ میں اضافہ- بین الاقوامی تعاون کے تناظر میں'' ایک اہم معاملہ پر اعلیٰ سطح کی کھلی بحث کی صدارت کریں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (United Nations Security Council) کے بحری تحفظ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (United Nations Security Council) کے ارکان ملکوں کے متعدد سربراہ اور حکومتوں کے قائدین اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی مبصرین اور اہم علاقائی تنظیموں کے نمائندوں کے اس میں حصہ لینے کا امکان ہے۔
یہ کھلی بحث بحری جرائم اور عدم تحفظ کا مؤثر انداز میں مقابلہ کرنے اور بحری خطے میں اشتراک و تعاون کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر توجہ مبذول کی جائے گی۔
پی ایم او نے کہا نریندر مودی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کھلی بحث کی صدارت کرنے والے پہلے بھارتی وزیراعظم ہوں گے۔
پی ایم او نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بحری تحفظ اور بحری جرائم کے مختلف پہلوؤں پر بحث کی ہے اور تجاویز منظور کی ہیں۔ حالانکہ یہ پہلی بار ہوگا جب اس طرح کی ایک اعلیٰ سطح کی کھلی بحث میں ایک خصوصی ایجنڈا آئٹم کے طور پر بحری تحفظ پر جامع انداز میں بحث کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کا افغانستان کے چار صوبوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ
پی ایم او نے مزید کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ کوئی بھی ملک تنہا بحری تحفظ کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ نہیں کرسکتا، اس موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع انداز میں غور و خوض کرنا اہم ہے۔
بحری تحفظ کے لئے ایک وسیع حکمت عملی کو بحری خطے میں روایتی اور غیر روایتی خطروں کا مقابلہ کرتے ہوئے قانونی بحری سرگرمیوں کا تحفظ اور حمایت کرنی چاہئے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت اس سال اگست کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کر رہا ہے۔ بھارت نے یکم اگست سے یہ ذمہ داری بھی سنبھال لی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ ، چین ، برطانیہ ، روس اور فرانس صرف پانچ مستقل رکن ہیں۔ اس وقت بھارت دو سال کے لیے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے۔