ETV Bharat / bharat

ناندیڑ اسلحہ ضبطی مقدمہ دو ملزم بری، تین کو دس سال قید با مشقت

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے آج ناندیڑ اسلحہ ضبطی مقدمہ میں فیصلہ سناتے ہوئے دو ملزمین کو بری اور تین ملزمین کو قصور وار پایا اور انہیں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی اور ان پر جرمانہ بھی عائد کیا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
author img

By

Published : Jun 15, 2021, 5:10 PM IST

مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے مختلف علاقوں سے دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار پانچ ملزمین کے مقدمہ کا فیصلہ ظاہر کیا گیا، ملزمین محمد عرفان غوث اور محمد الیاس محمد اکبر کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کردیا جبکہ ملزمین محمد مزمل عبدالغفور، محمد صادق محمد فاروق اور محمد اکرم محمد اکبرکو قصور وار ٹہراتے ہوئے انہیں دس سال قید با مشقت اوردس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی۔ملزمین کے مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء ایڈوکیٹ عبدالواہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ و دیگرنے کی تھی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر

استغاثہ کے مطابق ریاستی انسدا ددہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس)نے ان ملزمین کو 30 اگست2012 کو ناندیڑ ضلع کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضے سے چار ریوالور سمیت دیگر ہتھیار ضبط کرنے کا دعوی کیا تھا لیکن بیشتر گواہوں کے منحرف ہوجانے سے عدالت نے دو ملزمین باعزت بری کردیا جبکہ بقیہ ملزمین کو قصور وار ٹہرایا ہے، ملزمین کو یو اے پی اے قانون کی دفعات 18,20,38 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 3,5,25,27کے تحت سزا ہوئی۔

آج جیسے ہی عدالت کی کارروائی کا آغاز ہوا خصوصی جج نے ملزمین کو کٹہرے میں طلب کرکے انہیں بتایا کہ عدالت نے انہیں قصور وارپایاہے لہذا انہیں کیا کہنا ہے جس پر تینوں ملزمین نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت انہیں اب تک جیل میں گذارے گئے ایام کو سزا کے طور پر قبول کرکے انہیں راحت دے جسے عدالت نے نامنظور کرتے ہوئے دس سال کی سزا سنائی جس پر ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت ملزمین کو دس سال کی بجائے نو سال کی سزا سنائے تاکہ وہ جیل سے رہا ہوسکے، انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے جیل میں قیدیوں کا برا حال ہے، ملزمین نوجوان ہیں اور وہ اصلاح چاہتے ہیں لہذا انہیں اصلاح کا موقع دینا چاہئے۔

اسی درمیان سرکاری وکیل پرکاش شیٹی نے عدالت سے گذارش کی کہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ نوجوان طبقہ کو پیغام جائے کہ اگر وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونگے تو ان کا انجام ایسا ہی ہوگا۔

فریقین کی بحث اورملزمین کی درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے تینوں ملزمین کو دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی اور ساتھ ہی ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا۔

واضح رہے کہ ان ملزمین کی گرفتاری کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جا رہا تھا لیکن بعد میں جب جمعیۃ علماء ناندیڑ سمیت دیگر سماجی تنظیموں نے ان نوجوانوں کی گرفتاری پر احتجاج کیا تو معاملے کی تفتیش 2006مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ کی طرز پر این آئی اے کے سپرد کی گئی تھی۔

استغاثہ کے مطابق ملزمین کاتعلق ممنوع دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد سے ہے اور ان کے نشانے پر ناندیڑ علاقے کے ایم پی،ایم ایل اے اور صحافی حضرات تھے۔

مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے مختلف علاقوں سے دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار پانچ ملزمین کے مقدمہ کا فیصلہ ظاہر کیا گیا، ملزمین محمد عرفان غوث اور محمد الیاس محمد اکبر کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کردیا جبکہ ملزمین محمد مزمل عبدالغفور، محمد صادق محمد فاروق اور محمد اکرم محمد اکبرکو قصور وار ٹہراتے ہوئے انہیں دس سال قید با مشقت اوردس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی۔ملزمین کے مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء ایڈوکیٹ عبدالواہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ و دیگرنے کی تھی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر

استغاثہ کے مطابق ریاستی انسدا ددہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس)نے ان ملزمین کو 30 اگست2012 کو ناندیڑ ضلع کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضے سے چار ریوالور سمیت دیگر ہتھیار ضبط کرنے کا دعوی کیا تھا لیکن بیشتر گواہوں کے منحرف ہوجانے سے عدالت نے دو ملزمین باعزت بری کردیا جبکہ بقیہ ملزمین کو قصور وار ٹہرایا ہے، ملزمین کو یو اے پی اے قانون کی دفعات 18,20,38 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 3,5,25,27کے تحت سزا ہوئی۔

آج جیسے ہی عدالت کی کارروائی کا آغاز ہوا خصوصی جج نے ملزمین کو کٹہرے میں طلب کرکے انہیں بتایا کہ عدالت نے انہیں قصور وارپایاہے لہذا انہیں کیا کہنا ہے جس پر تینوں ملزمین نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت انہیں اب تک جیل میں گذارے گئے ایام کو سزا کے طور پر قبول کرکے انہیں راحت دے جسے عدالت نے نامنظور کرتے ہوئے دس سال کی سزا سنائی جس پر ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت ملزمین کو دس سال کی بجائے نو سال کی سزا سنائے تاکہ وہ جیل سے رہا ہوسکے، انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے جیل میں قیدیوں کا برا حال ہے، ملزمین نوجوان ہیں اور وہ اصلاح چاہتے ہیں لہذا انہیں اصلاح کا موقع دینا چاہئے۔

اسی درمیان سرکاری وکیل پرکاش شیٹی نے عدالت سے گذارش کی کہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ نوجوان طبقہ کو پیغام جائے کہ اگر وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونگے تو ان کا انجام ایسا ہی ہوگا۔

فریقین کی بحث اورملزمین کی درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے تینوں ملزمین کو دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی اور ساتھ ہی ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا۔

واضح رہے کہ ان ملزمین کی گرفتاری کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جا رہا تھا لیکن بعد میں جب جمعیۃ علماء ناندیڑ سمیت دیگر سماجی تنظیموں نے ان نوجوانوں کی گرفتاری پر احتجاج کیا تو معاملے کی تفتیش 2006مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ کی طرز پر این آئی اے کے سپرد کی گئی تھی۔

استغاثہ کے مطابق ملزمین کاتعلق ممنوع دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد سے ہے اور ان کے نشانے پر ناندیڑ علاقے کے ایم پی،ایم ایل اے اور صحافی حضرات تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.