ریاست مہاراشٹر کے جالنہ میں سینکڑوں مُسلم خواتین نے حجاب کی حمایت میں سڑکوں پر احتجاج کیا اور ضلع کلکٹر کو ایک میمورینڈم پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور مسلم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آرڈیننس لایا جائے۔ Muslims Women Protest Against Karnataka HijabRrow
ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کے تنازعہ کا اثر کئی ریاستوں میں نظر آنے لگا ہے۔ مہاراشٹر کے جالنہ میں سینکڑوں مُسلم خواتین بھی حجاب کی حمایت میں راستے پر اُتر آئیں ہیں۔ جالنہ میں سیکڑوں خواتین مورچہ میں شامل ہوئیں اور ضلع کلکٹر کے دفتر پر احتجاج کیا۔
اس احتجاج میں خواتین کے ہاتھوں میں پوسٹرز اور پلے کارڈز تھے، جن پر لکھا تھا کہ حجاب میری شان، حجاب میری پہچن، ساتھ ہی خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ لڑکیوں کے لباس پر مت جاؤ بلکہ ان کی تعلیم پر توجہ دو۔ خواتین کا کہنا ہے کہ کچھ دنوں بعد بچوں کے امتحانات ہیں اور ایسے ماحول کی وجہ سے بچوں کا مستقبل خراب کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Hijab Row: 'حجاب پر پابندی مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش'
اس احتجاج میں سینکڑوں مسلم خواتین نے حصہ لیا اور ضلع کلکٹر کو ایک میمورینڈم بھی دیا۔ جس میں کہا گیا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور مسلم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آرڈیننس لایا جائے۔