افغانستان میں طالبان کے قبضہ کے بعد جس طرح سے سوشل میڈیا پر مسلم خواتین اور حقوق انسانی کی باتیں کی جا رہی ہیں اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جا رہی ہے، اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مغلیہ دور کی مسجد غازی الدین کے امام مفتی قاسم قاسمی سے بات کی۔
مفتی قاسم نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کو افغانستان اور طالبان سے متعلق کچھ بھی کہنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ابھی تک ہماری حکومت نے اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے ہمیں ہر حال میں اپنی حکومت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
طالبان پر تبصرہ، منور رانا کی وضاحت
انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ لوگوں کا کام ہی ہندو مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرنا ہے اور اگر کوئی مسلمان اس مسئلے پر اپنی رائے پیش کرتا ہے تو اسے نفرت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مفتی قاسمی نے مزید کہا کہ ملک کی فضا کو خراب کرنے میں کچھ میڈیا اداروں کا اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دارالحکومت دہلی میں ایک معصوم کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے اور اسے آگ لگا کر جلا دیا جاتا ہے، تب انہیں انسانی حقوق کی یاد نہیں آتی یا جب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا تب انہیں وہ لوگ نظر نہیں آئے جو سڑکوں پر ہزار کلومیٹر کا سفر پیدل کر رہے تھے۔