ETV Bharat / bharat

'مودی کی قیادت میں مسلمان محفوظ ہیں'

author img

By

Published : Nov 23, 2020, 2:05 AM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے ہوتے ہوئے بھارت کے مسلمان بالکل محفوظ ہیں۔

'مودی کی قیادت میں مسلمان محفوظ ہیں'
'مودی کی قیادت میں مسلمان محفوظ ہیں'

شاہنواز نے کہا کہ مودی ایسے وزیر اعظم ہیں جو ذات، نسل اور مذہب نہیں دیکھتے ہیں اور انہیں جب کوئی منصوبہ بنانا ہوتا ہے تو ہندو مسلمان دیکھ کر نہیں بناتے ہیں۔

اتوار کو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سید شاہنواز حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'ہندوستان مسلم آبادی والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ علامہ اقبال کہہ چکے ہیں کہ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا۔ جتنے حقوق بھارتی آئین نے اقلیتوں کو دیے ہیں۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں اقلیتوں کو اتنے حقوق نہیں دیے گئے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'نریندر مودی کے ہوتے ہوئے بھارت کے مسلمان بالکل محفوظ ہیں۔ مودی ایسے وزیر اعظم ہیں جو ذات، نسل اور مذہب نہیں دیکھتے ہیں۔ وہ 130 کروڑ آبادی والے اس ملک کی خدمت کرنے کا جنون رکھتے ہیں۔ نریندر مودی جب کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو ہندو مسلمان دیکھ کر نہیں بناتے ہیں۔ یہ وہ وزیر اعظم ہیں جس نے خود غریبی دیکھی ہے۔ وہ راہل گاندھی، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی طرح کسی بڑے گھر میں پیدا نہیں ہوئے ہیں'۔

بی جے پی کے قومی ترجمان نے بعض ریاستوں میں مبینہ 'لو جہاد' کے خلاف قانون سازی کی تیاریوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کو ٹالتے ہوئے کہا: 'محبت ہے اور رہے گی۔ آپ نے فلم مغل اعظم کا گانا اے محبت زندہ باد سنا ہی ہوگا۔ محبت پر چرچا ٹھیک بات نہیں ہے'۔

شاہنواز حسین نے کہا کہ بھارت کے لئے کشمیر بہت اہم ہے۔ ان کے بقول کشمیر میں سیاحت بڑھے گی تو ملک کی معیشت بھی آگے بڑھے گی۔ بہت سے ایسے ممالک ہیں جن کی معیشت سیاحت پر منحصر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'دہشت گردی سیاحت کی دشمن ہے۔ کشمیر کی معیشت سیاحت پر منحصر ہے۔ کورونا سیاحت کے لئے ایک بہت بڑا دشمن ثابت ہوا ہے۔ پوری دنیا میں سیاحت ٹھپ ہے۔ کورونا وبا نہیں پھیلتی تو یہاں بہت سے کام ہو چکے ہوتے'۔

یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی کتنی نشستیں جیت سکتی ہے تو شاہنواز حسین کا کہنا تھا: 'ہم انتخابات سبھی سیٹیں جیتنے کے لئے لڑتے ہیں۔ کس کو ووٹ دینا ہے یہ فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔ نریندر مودی اور ہماری حکومت کی ضد ہے کہ یہاں ہر حال میں ترقی کو یقینی بنانا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ انتخابات لوگوں کی ترقی کے لئے ہے۔ ان کی وجہ سے لوگوں میں بہت خوشی ہے۔ ہمارے لئے انتخابات کا مدعا ترقی ہے۔ لیکن جو ہمارے مخالفین ہیں وہ قومی اور بین الاقوامی معاملات پر بات کر رہے ہیں'۔

یہ پوچھے جانے پر کہ وہ قومی یا بین الاقوامی معاملات کیا ہیں جو 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ' نے اٹھائے ہیں تو بی جے پی ترجمان کا کہنا تھا: 'کبھی وہ کہتے ہیں پاکستان سے بات چیت کرو۔ اگر آپ کو بات کرنی ہے تو عوام سے کرو۔ ان سے جموں و کشمیر کی عوام حساب مانگ رہی ہے۔ لیکن وہ حساب نہیں دے رہے ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہاں کی سیاست خاندانی بن گئی تھی۔ دو خاندان یہاں اقتدار پر قابض رہے ہیں۔ ایک خاندان میں چار لوگ وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ دوسرے خاندان میں دو لوگ وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ ہم ان سے حساب مانگ رہے ہیں کہ آپ بتائیں کہ آپ نے یہاں فلاح و بہبود کے لئے کیا کیا ہے۔ ان لوگوں نے صرف اپنے گھر سجائے'۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا جی۔20 سے کورونا پر فیصلہ کن اقدام کرنے کا مطالبہ

شاہنواز نے کہا کہ مودی ایسے وزیر اعظم ہیں جو ذات، نسل اور مذہب نہیں دیکھتے ہیں اور انہیں جب کوئی منصوبہ بنانا ہوتا ہے تو ہندو مسلمان دیکھ کر نہیں بناتے ہیں۔

اتوار کو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سید شاہنواز حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'ہندوستان مسلم آبادی والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ علامہ اقبال کہہ چکے ہیں کہ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا۔ جتنے حقوق بھارتی آئین نے اقلیتوں کو دیے ہیں۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں اقلیتوں کو اتنے حقوق نہیں دیے گئے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'نریندر مودی کے ہوتے ہوئے بھارت کے مسلمان بالکل محفوظ ہیں۔ مودی ایسے وزیر اعظم ہیں جو ذات، نسل اور مذہب نہیں دیکھتے ہیں۔ وہ 130 کروڑ آبادی والے اس ملک کی خدمت کرنے کا جنون رکھتے ہیں۔ نریندر مودی جب کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو ہندو مسلمان دیکھ کر نہیں بناتے ہیں۔ یہ وہ وزیر اعظم ہیں جس نے خود غریبی دیکھی ہے۔ وہ راہل گاندھی، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی طرح کسی بڑے گھر میں پیدا نہیں ہوئے ہیں'۔

بی جے پی کے قومی ترجمان نے بعض ریاستوں میں مبینہ 'لو جہاد' کے خلاف قانون سازی کی تیاریوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کو ٹالتے ہوئے کہا: 'محبت ہے اور رہے گی۔ آپ نے فلم مغل اعظم کا گانا اے محبت زندہ باد سنا ہی ہوگا۔ محبت پر چرچا ٹھیک بات نہیں ہے'۔

شاہنواز حسین نے کہا کہ بھارت کے لئے کشمیر بہت اہم ہے۔ ان کے بقول کشمیر میں سیاحت بڑھے گی تو ملک کی معیشت بھی آگے بڑھے گی۔ بہت سے ایسے ممالک ہیں جن کی معیشت سیاحت پر منحصر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'دہشت گردی سیاحت کی دشمن ہے۔ کشمیر کی معیشت سیاحت پر منحصر ہے۔ کورونا سیاحت کے لئے ایک بہت بڑا دشمن ثابت ہوا ہے۔ پوری دنیا میں سیاحت ٹھپ ہے۔ کورونا وبا نہیں پھیلتی تو یہاں بہت سے کام ہو چکے ہوتے'۔

یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی کتنی نشستیں جیت سکتی ہے تو شاہنواز حسین کا کہنا تھا: 'ہم انتخابات سبھی سیٹیں جیتنے کے لئے لڑتے ہیں۔ کس کو ووٹ دینا ہے یہ فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔ نریندر مودی اور ہماری حکومت کی ضد ہے کہ یہاں ہر حال میں ترقی کو یقینی بنانا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ انتخابات لوگوں کی ترقی کے لئے ہے۔ ان کی وجہ سے لوگوں میں بہت خوشی ہے۔ ہمارے لئے انتخابات کا مدعا ترقی ہے۔ لیکن جو ہمارے مخالفین ہیں وہ قومی اور بین الاقوامی معاملات پر بات کر رہے ہیں'۔

یہ پوچھے جانے پر کہ وہ قومی یا بین الاقوامی معاملات کیا ہیں جو 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ' نے اٹھائے ہیں تو بی جے پی ترجمان کا کہنا تھا: 'کبھی وہ کہتے ہیں پاکستان سے بات چیت کرو۔ اگر آپ کو بات کرنی ہے تو عوام سے کرو۔ ان سے جموں و کشمیر کی عوام حساب مانگ رہی ہے۔ لیکن وہ حساب نہیں دے رہے ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہاں کی سیاست خاندانی بن گئی تھی۔ دو خاندان یہاں اقتدار پر قابض رہے ہیں۔ ایک خاندان میں چار لوگ وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ دوسرے خاندان میں دو لوگ وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ ہم ان سے حساب مانگ رہے ہیں کہ آپ بتائیں کہ آپ نے یہاں فلاح و بہبود کے لئے کیا کیا ہے۔ ان لوگوں نے صرف اپنے گھر سجائے'۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا جی۔20 سے کورونا پر فیصلہ کن اقدام کرنے کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.